سیاسی کارکنوں پر ایوانوں کے دروازے بند ،سوداگروں کو اسمبلیوں میں بٹھا دیا گیا، مولانا ہدایت الرحمن


ڈیرہ اللہ یار(قدرت روزنامہ)امیر جماعت اسلامی بلوچستان اور رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت کی آڑ میں بدترین مارشلاء نافذ ہے، ایسے دور جنرل ایوب خان سے ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے وقت میں بھی نہیں دیکھا گیا، سیاسی کارکنوں پر ایوانوں کے دروازے بند کرکے سوداگروں کو صوبائی اور قومی اسمبلیوں میں بٹھا دیا گیا، نوجوان جمہوریت اور پارلیمنٹ سے مایوس ہو کر پہاڑوں کا رخ کر رہے ہیں، اسکے ذمہ دار راولپنڈی اور اسلام آباد میں بیٹھے فیصلہ ساز ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ اللہ یار کے دورے کے دوران جعفرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، انکے ہمراہ نائب امیر بلوچستان بشیر احمد ماندائی، امیر جماعت اسلامی جعفرآباد پروفیسر ایوب منصور اور میر جمعہ خان گاجانی بھی موجود تھے، مولانا ہدایت الرحمٰن نے کہا کہ سی پیک منصوبوں سے گوادر اور بلوچستان کو محروم رکھ کر ترقیاتی منصوبے اسلام آباد اور لاہور میں لگائے جا رہے ہیں، بارڈرز بند کرکے بلوچستان کے عوام سے باعزت روزگار بھی چھین لیا گیا، نوکریاں، محکمے اور وزارتیں تک فروخت کی جا رہی ہیں، بلوچستان کو کالونی بنا کر چلایا جا رہا ہے، سیاسی پارٹیوں کو ڈنڈے کے زور پر کبھی یہاں کبھی وہاں ہانک دیا جاتا ہے، وزیراعلیٰ سے وزیراعظم تک سب بے اختیار ہیں، فیصلے کوئی اور طاقتور کرتے ہیں، پنڈی اور اسلام آباد میں بیٹھے طاقتور لوگ نہیں چاہتے کہ بلوچستان میں ترقی ہو اور لوگ خوشحال ہوں، انہیں بلوچستان کے وسائل سے سروکار ہے لیکن عوام کے مسائل اور مشکلات ان کو نظر نہیں آتے، صوبے میں ایف سی کو پولیس اور کسٹم کے اختیارات تفویض کیے گئے، ایف سی کی چیک پوسٹوں پر دس لیٹر پیٹرول اور ایک کلو گرام آلو پر بھی پیسے مانگے جاتے ہیں، جماعت اسلامی بلوچستان اور ملک بھر میں استحصال ظلم و جبر کے خلاف تحریک چلا رہی ہے، بلوچستان میں ضلع اور ڈویڑن سطح تک لوگوں کو ظلم، جبر اور استحصالی قوتوں کے خلاف متحد کرنے کے لیے سیاسی جرگے منعقد کرنے جا رہے ہیں اور کوئٹہ میں ایک لاکھ لوگوں کا بڑا مجمع لگا کر پنڈی اسلام آباد والوں کو موثر پیغام دینگے کہ بلوچستان کے عوام اب مزید استحصال برداشت نہیں کرسکتے، اپنے حقوق کے حصول کے لئے اپنی سرزمین پر آواز بلند کرتے رہیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *