برطانوی سیاست دانوں کا انگلینڈ سے افغانستان کے چیمپئنز ٹرافی میچ کے بائیکاٹ کا مطالبہ
سکاٹ لینڈـقدرت روزنامہ)برطانوی قانون سازوں کے ایک گروپ نے انگلینڈ کرکٹ بورڈ پر زور دیا ہے کہ وہ اگلے ماہ افغانستان کے خلاف چیمپئنز ٹرافی کے میچ کا بائیکاٹ کرے۔ چیمپیئنزٹرافی میں افغانستان اورانگلینڈ کا میچ26فروری کو لاہور میں شیڈول ہے۔
برطانوی قانون سازوں کا موقف ہے کہ ملک کے کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کو خواتین کے خلاف طالبان کے کریک ڈاؤن کے خلاف موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ افغانستان میں خواتین کو کھیلوں میں مساوی حقوق نہ ملنے پریکہتی کی جائے۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم ای سی بی پر زور دیتے ہیں کہ وہ 26 فروری کو آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے گروپ مرحلے میں افغانستان کے خلاف ہونے والے میچ کے بائیکاٹ پر غور کرے تاکہ یہ واضح پیغام دیا جاسکے کہ اس طرح کی گھناؤنی حرکتیں برداشت نہیں کی جائیں گی۔
دوسری جانب انگلینڈ کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ چیمپیئنزٹرافی میں افغانستان کے بائیکاٹ کا یکطرفہ فیصلہ نہیں کرسکتے، تمام ممبرممالک کے مشترکہ فیصلے کی حمایت کریں گے۔
ای سی بی کے چیف ایگزیکٹیو رچرڈ گولڈ نے افغانستان کی بین الاقوامی کرکٹ میں شرکت کے حوالے سے تمام رکن ممالک سے یکساں نقطہ نظر اپنانے کا مطالبہ کیا۔ رچرڈ گولڈ نے کہا، “ای سی بی طالبان کے دور حکومت میں افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ سلوک کی سخت مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی سی سی کا آئین کہتا ہے کہ تمام رکن ممالک خواتین کرکٹ کی ترقی کے لیے پرعزم ہیں۔ اس وعدے کے مطابق ای سی بی نے افغانستان کے خلاف کسی بھی دو طرفہ کرکٹ میچ کو شیڈول نہ کرنے کا اپنا موقف برقرار رکھا ہے۔
واضح رہے کہ 2021 میں جب سے طالبان اقتدار میں آئے ہیں، انہوں نے خواتین اور لڑکیوں کے حقوق پر قدغن لگائی ہے، تعلیم اور کام تک ان کی رسائی کو محدود کیا ہے، ان کی نقل و حرکت کی آزادی کو محدود کیا ہے، اور انہیں اپنے چہرے اور جسم کو ڈھانپنے پر مجبور کیا ہے۔ خواتین اور لڑکیوں کو کھیلوں اور جم میں جانے سے بھی روک دیا گیا ہے جو بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔