2025 میں کرپٹو کرنسی کی قدر و قیمت کہاں تک پہنچے گی؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)گزشتہ برس نومبر میں صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح کے فوری بعد ایک بٹ کوائن کی قیمت 80 ہزار ڈالر سے تجاوز کرگئی تھی، جو چند دن بعد 90 ہزار ڈالر اور پھر ایک ماہ بعد ایک لاکھ ڈالر سے تجاوز کرگئی تھی۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ڈیجیٹل کرنسی کی کی قدر میں اضافے کی بڑی وجہ انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کا اپنے حامیوں سے کرپٹو کرنسی پر عائد پابندیاں ختم کرنے سے متعلق کیا گیا وعدہ تھا۔
انتخابات میں کامیابی کے ایک ماہ بعد جب انہوں نے اپنی کابینہ کے لیے نامزدگیوں کا اعلان کیا تو اس میں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کے سربراہ کے لیے پال ایٹکنز کو نامزد کیا جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ کرپٹو کرنسیوں پر عائد پابندیوں کو نرم کرنے کے حق میں ہیں۔ اس اعلان کے بعد دسمبر میں ایک بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ ڈالر سے تجاوز کرگئی تھی۔
اس حوالے سے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کے گلوبل ڈیجیٹل ایسٹس ریسرچ کے سربراہ جیفری کینڈرک کا کہنا ہے کہ 2025 میں ممکنہ طور پر کرپٹو کرنسی کی بحالی سے متعلق مثبت ریگولیشن کی جاسکتی ہے اور بینکوں کو کرپٹو کرنسی سروسز کی فراہمی کی اجازت بھی سکتی ہے۔
یاد رہے کہ اپنے پہلے دور حکومت کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بٹ کوائن کو ’دھوکا‘ قرار دیا تھا مگر حالیہ انتخابی مہم میں انہوں نے خود کو کرپٹو چیمپیئن قرار دیتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ امریکا کو ’کرہ ارض کے کریپٹو کیپیٹل‘ میں بدل دیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *