پاکستانی وکیل کا چوری کیا گیا موبائل بھارت پہنچ گیا ، لوکیشن اترپردیش کی بتائی جارہی ہے، پی ٹی اے
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) خالد یوسف چوہدری ایڈوکیٹ گذشتہ سال 23 دسمبر کو راولپنڈی کی ایک عدالت میں کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد واپس اسلام آباد کی طرف جاتے ہوئے فیض آباد کے مقام پر رُکے جہاں موٹر سائیکل پر سوار تین ملزمان نے اُن کا موبائل فون چھین لیا اور پھر فرار ہو گئے۔ وکیل خالد یوسف چوہدری نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے فوری بعد اسلام آباد کے تھانہ آئی نائن میں مقدمے کا اندراج کروایا اور پولیس سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
اُنہوں نے اس کے بعد آئی کلاؤڈ آئی ڈی کے ’فائنڈ مائی ڈیوائس‘ کے فیچر کی مدد سے اپنے موبائل فون کی لوکیشن معلوم کرنے کی کوشش کی اور ساتھ ہی ایپل کمپنی کو بھی بذریعہ ای میل ’آئی ایم ای آئی‘ نمبر بھیج کر اپنے موبائل فون کی لوکیشن معلوم کرنے کے لیے بھی درخواست دی۔
خالد یوسف چوہدری کو جب گذشتہ روز ایپل کی جانب سے ای میل موصول ہوئی جس میں وہ یہ دیکھ کر حیران ہوئے کہ اُن کے موبائل فون کی آخری لوکیشن انڈیا کی ریاست مدھیہ پردیش کے ایک قریبی علاقے کی ہے۔
اسلام آباد کے تھانہ آئی نائن میں خالد یوسف چوہدری کے موبائل چوری ہونے کے کیس کے تفتشیی افسر سے رابطہ کیا تو اُنہوں نے بتایا ابھی تک ملزمان کی تلاش جاری ہے جبکہ موبائل فون کی لوکیشن بھی معلوم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
دوسری جانب پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے بھی اس امکان کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان سے چوری ہونے والے موبائل فون انڈیا پہنچ سکتے ہیں، کیونکہ موبائل پڑوسی ممالک میں ہی سمگل ہوتے ہیں۔ تاہم اُن کے پاس چوری شدہ موبائل کے انڈیا پہنچنے کے کیسز موجود نہیں ہیں۔
ماہرین کے خیال میں پاکستان سے بڑی تعداد میں موبائل فون افغانستان سمگل ہوتے ہیں اور اس بات کا بھی قوی امکان ہے کہ یہی موبائل جلال آباد افغانستان کے ذریعے یا پاکستان سے براہ راست انڈیا بھیجے جاتے ہیں۔
اُنہوں نے ایپل کمپنی کے ساتھ ساتھ پولیس کو بھی موبائل فون کا ’آئی ایم ای آئی‘ نمبر درج کروایا ، تاہم پولیس نے ابھی تک ملزمان کی تلاش یا موبائل فون کی لوکیشن سے متعلق کچھ نہیں بتایا۔
اُن کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز ایپل کی جانب سے بذیعہ ای میل بتایا گیا آپ کے موبائل فون کی آخری لوکیشن انڈیا میں دیکھی گئی ہے اور ساتھ ہی اُنہیں ایک لنک بھی بھیجا گیا جس کے ذریعے یہ دیکھا کہ چوری شدہ موبائل کی آخری لوکیشن انڈیا کی ریاست مدھیہ پردیش کے ایک قریبی علاقے کی سامنے آئی ہے۔