’سلمان خان نے اپنی نوکرانی کو میری جاسوسی کے لیے بھیجا‘ سابق اداکارہ سومی علی کا الزام


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ماضی کی مقبول پاکستانی نژاد امریکی و بھارتی اداکارہ سومی علی نے بالی ووڈ اسٹار سلمان خان پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ سلمان خان نے اپنے خاندان کی ایک ملازمہ نجمہ کو ان کی جاسوسی کے لیے بھیجا تھا تاکہ وہ ان کی سرگرمیوں کے بارے میں سلمان خان کو خفیہ طور پر اطلاع دے سکیں۔
سومی علی نے بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کام والی نے بتایا کہ سلمان نے اُسے میرے ساتھ رہنے کے لیے بھیجا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا جب مجھے لگا جیسے اُسے جاسوس کے طور پر بھیجا گیا تھا تاکہ وہ یہ دیکھے کہ میں کس سے بات کرتی ہوں، کون کون میرے اپارٹمنٹ میں آتا ہے اور میں سارا دن کیا کرتی ہوں۔
سومی علی نے کہا کہ سلمان خان اتنے بدتمیز تھے کہ ایک بار وہ میرے ساتھ مار پیٹ کر رہے تھے کہ ملازمہ نے دروازے پر دستک دی جو تقریباً 45 سال کی تھیں اور انہوں نے سلمان سے کہا کہ بھائی، اس لڑکی کو چھوڑ دو اور مجھے مارو۔ میری پوری گردن سیاہ اور نیلی ہو چکی تھی کیونکہ وہ مجھے گردن پر تھپڑ مار رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا چند چہرے بند کمروں میں بہت بھیانک ہوتے ہیں۔
اس سے قبل بھی اداکارہ ماضی میں الزام عائد کر چکی ہیں کہ سلمان خان انہیں 8 سال تک استحصال و تذلیل کا نشانہ بناتے رہے، انہیں تنہائی سمیت سب کے سامنے یہ احساس دلاتے رہے کہ وہ بہت ہی گری ہوئی اور چھوٹی ہیں۔ سومی علی کے مطابق سلمان خان کا رویہ ایسا ہوتا تھا جیسے وہ ان سے تعلقات استوار کرکے ان پر احسان کر رہے ہوں۔
انہوں نے لکھا کہ کئی سال تک پہلے سلمان خان انہیں اپنی گرل فرینڈ ماننے کو تیار نہیں تھے اور جب کافی عرصے بعد انہوں نے انہیں اپنی محبوبہ تسلیم کیا تو انہیں سب کے سامنے ذلیل کرنے لگے۔
واضح رہے کراچی میں پیدا ہونے والی سومی علی نے 90 کی دہائی میں اپنے مختصر کیریئر میں سیف علی خان، گووندا، سنجے دت، متھن چکرورتی، سنیل شیٹھی جیسے نامور اداکاروں کے ساتھ کام کیا۔
سومی علی نے تقریباً ایک درجن کے قریب بالی ووڈ فلموں میں کام کیا تھا، وہ 1990 سے قبل 16 برس کی عمر میں فلموں میں کام کرنے کے لیے امریکا سے بھارت گئی تھیں۔ سومی علی کی پیدائش پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ہوئی اور وہیں انہوں نے بچپن گزارا، بعد ازاں وہ اہل خانہ سمیت امریکا منتقل ہوگئی تھیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *