پیپلزپارٹی کے حکومت سے تحفظات اب تک دور کیوں نہ ہو پائے؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان مسلم لیگ ن نے عام انتخابات کے بعد پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ، ق لیگ، آئی پی پی اور دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر وفاق میں حکومت قائم کی تھی، تاہم حکمراں اتحاد کی بڑی جماعت پیپلز پارٹی نے وزارتیں لینے سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ ہم حکومت کا حصہ نہیں ہیں، جبکہ ایم کیو ایم اور ق لیگ سمیت دیگر جماعتوں کے اراکین وفاقی کابینہ میں شامل ہیں۔
چند ماہ سے پیپلزپارٹی کے حکومت سے تحفظات کی خبریں سامنے آرہی ہیں۔ حال ہی میں پیپلز پارٹی کی سینیئر رہنما شازیہ مری نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ جس دن ہم نے حکومت کی حمایت واپس لی تو یہ ختم ہوجائےگی، تحفظات کو دور کرنے کے لیے مسلم لیگ (ن) اور پی پی کی رابطہ کمیٹی کے درمیان چار مرتبہ ملاقات ہوئی تاہم پیپلز پارٹی کے تحفظات تاحال برقرار ہیں۔
یہ جاننے کی کوشش کی کہ پیپلزپارٹی کو حکومت سے کیا تحفظات ہیں اور وہ اب تک کیوں دور نہیں ہو پارہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیئر رہنما شازیہ مری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت نے پاکستان میری ٹائم اینڈ سی پورٹ اتھارٹی کا قیام کیا ہے اور اس سے قبل پی پی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا جس پر پارٹی میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ دوسری جانب پیپلزپارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں پاورشیئرنگ فارمولا پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان اب تک اختلافات ہیں۔
حکومتی ذرائع نے بتایا کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی ایوان صدر میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سے ہونے والی ملاقات میں بھی اس پر بات ہوئی لیکن معاملات تاحال حل نہیں ہو سکے۔ ن لیگ نے مشاورت کے لیے پیپلزپارٹی سے جنوری کے دوسرے ہفتے تک کی مہلت مانگی ہے اور امید کا اظہار کیا جارہا ہے کہ اسی ماہ میں معاملات حل ہوجائیں گے۔
پیپلز پارٹی نے حکومت سے کوئی نئے مطالبات نہیں کیے، قمر زمان کائرہ
پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی ہی وہ جماعت ہے کہ جس کے ساتھ ملنے سے ن لیگ نے وفاق میں حکومت قائم کی تھی، پیپلز پارٹی نے حکومت سے کوئی نئے مطالبات نہیں کیے، یہ وہی 25 مطالبات ہیں جو حکومت قائم ہونے سے قبل سامنے رکھے گئے تھے اور ان مطالبات کو پورا کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی تھی۔
انہوں نے کہاکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ان مطالبات کو منظور کیا جائے، مطالبات میں صوبائی حکومتوں اور انتظامیہ سے متعلق امور شامل ہیں۔
شہباز شریف کی کوشش ہے کہ کسی اتحادی کی کوئی شکایت نہ ہو، طارق فضل چوہدری
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے ’خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف بھی اتحادیوں کے معاملے میں بہت سنجیدہ ہیں، شہباز شریف کی کوشش ہے کہ کسی بھی حکومتی اتحادی کو حکومت سے کوئی شکایت نہ ہو، اسی لیے انہوں نے ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کی قیادت میں ایک کمیٹی بھی قائم کر رکھی ہے جو اتحادیوں کے تحفظات کو سنتی ہے اور فوری طور پر دور کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسحاق ڈار کی قیادت میں کمیٹی پیپلز پارٹی سے ملاقاتیں بھی کرچکی ہے اور ان کے تحفظات دور کررہی ہے۔ اتحادیوں کے درمیان ہر بات پر اتفاق ہونا ضروری نہیں ہے کبھی کبھار کچھ اختلافات ہو ہی جاتے ہیں اور انہیں مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جاتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *