فیک ویڈیوز: وزیراعلیٰ پنجاب کی صدر یو اے ای سے گلے ملنے کی ویڈیوز جعلی ؟


لاہور (قدرت روزنامہ)7 جنوری 2025 سے سوشل میڈیاسائٹس پر متعدد صارفین نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان کے درمیان مبینہ ملاقات کی مختلف ویڈیوز شیئر کیں تاہم یہ ویڈیوز جعلی ہیں اور اے آئی ٹیکنالوجی سے بنائی گئی ہیں۔
آئی ویریفائی پاکستان ٹیم نے اس ویڈیو کی تحقیقات کی اور اس بات کا تعین کیا ہے کہ یہ جعلی ہے۔اس نتیجے تک پہنچنے کے لیے آئی ویریفائی پاکستان کی ٹیم نے اصل تصویر کو تلاش کرنے کے لیے ریورس امیج سرچ کیا اور وائرل ویڈیوز کا تجزیہ بھی کیا۔
5 جنوری کو متحدہ عرب امارات کے صدر پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کے ایئرپورٹ پہنچے جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے ان کا استقبال کیا، اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی موجود تھیں جنہوں نے مہمان خصوصی سے مصافحہ کیا۔
جس وجہ سے انہیں پی ٹی آئی کے حامیوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، تنقید کرنے والوں نے ان کے مصافحہ کرنے کو نامناسب اور سفارتی پروٹوکول کی خلاف ورزی قرار دیا۔
آئی ویریفائی پاکستان ٹیم کو 7 جنوری سے یو اے ای کے صدر اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم کے درمیان ہونے والی ملاقات کے حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز کے بارے میں متعدد بار الرٹ موصول ہوا جس میں اس کی تصدیق کی درخواست کی گئی۔
ایک ٹک ٹاک صارف (جو اپنے اکاؤنٹ کی سابقہ پوسٹس سے پی ٹی آئیکے حامی معلوم ہوتے ہیں) نے 6 جنوری کو وزیراعلیٰ پنجاب مریم کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وہ متحدہ عرب امارات کے صدر کے گلے لگ رہی ہیں، ویڈیو میں وزیر اعظم شہباز شریف بھی موجود ہیں جو ان دونوں کو دیکھ رہے ہیں۔
اس ویڈیو کو 20 لاکھ مرتبہ دیکھا گیا، اس پر ایک لاکھ 49 ہزار 700 لوگوں نے ردعمل دیا، اس ویڈیو کو 76 ہزار ایک سو مرتبہ شیئر کیا گیا، اس ویڈیو کو بعد میں ڈیلیٹ کر دیا گیا، تاہم اسی صارف نے بعد میں ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں دونوں رہنماؤں کو کچھ مختلف انداز میں ملاقات کرتے ہوئے دکھایا گیا۔
دونوں شخصیات کے درمیان ملاقات کی کچھ فرق کے ساتھ اسی طرح کی ویڈیوز ایکس کے علاوہ دیگر پلیٹ فارمز پر شیئر کی گئیں۔
دعوے کے بہت زیادہ وائرل ہونے کی وجہ سے، اس کی صداقت کا تعین کرنے کے سلسلے میں موصول ہونے والی عوامی درخواست کو پورا کرنے اور مبینہ ملاقات کی حقیقت جاننے کے لیے فیکٹ چیک کا عمل شروع کیا گیا جب کہ دونوں شخصیات کا تعلق قدامت پسند سماجی اقدار رکھنے والے والے ممالک سے ہے جہاں نا محرم مردوں اور عورتوں کا عوامی سطح پر گلے ملنا نامناسب سمجھا جاتا ہے۔
ٹک ٹاک پر 20 لاکھ بار دیکھے جانے والی ویڈیو کے تجزیے میں یہ بات سامنے آئی کہ ویڈیو میں کئی واضح تضادات ہیں، اس ویڈیو کی کاپی یہاں دیکھی جا سکتی ہے جب کہ اصل ویڈیو کو ڈیلیٹ کردیا گیا تھا۔

سب سے پہلے، ویڈیو کے اوپری دائیں کونے میں ویڈیو بنانے والے اے آئی پلیٹ فارم پکس ورس ڈاٹ اے آئی کا واٹرمارک موجود ہے۔
دوسری بات جیسے ہی وزیراعلیٰ پنجاب اور متحدہ عرب امارات کے صدر گلے ملنے کے لیے قریب آتے ہیں تو پہلے رہنما کا چہرہ مسخ اور دھندلا ہونے لگتا ہے۔
تیسری بات، وزیراعلیٰ پنجاب جب متحدہ عرب امارات کے صدر سے ہاتھ ملاتی ہیں تو ان کے بائیں ہاتھ پر 6 انگلیاں دیکھی جا سکتی ہیں۔چوتھی بات یہ ہے کہ جب ان کے پیچھے کھڑا سیکیورٹی گارڈ آگے بڑھتا ہے تو دوسرا گارڈ اچانک ہی پیچھے کہیں سے ظاہر ہوجاتا ہے۔
اس کے علاوہ مشاہدہ کی گئی مختلف ویڈیوز میں بہت سے فرق نظر آئے جیسے گلے ملنے کا دورانیہ یا بظاہر وزیراعلیٰ کے گال پر تھپکی دینے کے مناظر۔
ویڈیوز کے ریورس سرچ امیج میں مسلم لیگ (ن) کے سوشل میڈیا پروفائلز رکھنے والے اکاؤنٹس یا معتبر نیوز چینلز، میڈیا آؤٹ لیٹس کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیوز میں ایسی کوئی فوٹیج نہیں ملی، مین اسٹریم میڈیا پر نشر کیے جانے والے مناظر میں دونوں شخصیات کو صرف مصافحہ کرتے ہوئے دکھایا گیا۔
ویڈیوز میں موجود تضادات، نظر آنے والی خامیاں، ان کے ایک دوسرے سے بہت سے مختلف مناظر اور مین اسٹریم میڈیا کی طرف سے کوریج نہ کیا جانا ظاہر کرتا ہے کہ وہ مناظر مصنوعی ذہانت کے ذریعے بنائے گئے ڈیپ فیکس تھے جنہیں ان کے مصافحہ کی تصویر کو استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *