جاپان حکومت کا پاکستان سے آٹو مینوفیکچررز پر درآمدی پابندی ختم کرنے کا مطالبہ
کراچی(قدرت روزنامہ)جاپان کی حکومت نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ پاکستان میں جاپانی فنڈ ( آفیشل ڈویلپمنٹ اسسٹنس) سے چلنے والے منصوبوں پر کام کرنے والے افراد محفوظ ہیں۔ انہوں نے پاکستان سے کاروں اور اس کے پرزوں کی درآمد پر عائد پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس سے جاپانی کمپنیاں متاثر ہو رہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ٹوکیو میں جاپان اور پاکستان کے درمیان آٹھویں اعلیٰ سطحی اقتصادی اجلاس کے دوران اہم اقتصادی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق جاپان کی حکومت کی جانب سے پاکستان سے کہا گیا کہ وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اپنے وعدوں پر عمل کرے اور اپنے ٹیکس اور کسٹمز کے طریقہ کار کو واضح کرے۔ خاص طور پر جاپان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان وزارت اقتصادی امور کے ذریعے ٹیکس اور کسٹم سے استثنیٰ کے عمل کو آسان بنائے۔
جاپان کی جانب سے چند اضافی درخواستیں درج ذیل ہیں:
1۔ جاپان نے پاکستان سے کہا کہ وہ سروس ٹیکس استثنیٰ کے طریقہ کار کو واضح کرے اور تکنیکی تعاون کے منصوبوں کے بارے میں صوبائی حکومتوں کے ساتھ رابطے کو آسان بنائے۔
3- او ڈی اے پروجیکٹ سائٹس پر پہلے ہی نصب کی جانے والی سہولیات اور آلات کی مناسب دیکھ بھال اور انتظام کو یقینی بنایا جائے۔
چین کی کاروں کی مارکیٹ گرانے کیلئے ہونڈا اور نسان نے اتحاد کرلیا
4- وزارت اقتصادی امور کی جانب سے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو او ڈی اے منصوبوں پر بروقت عمل درآمد کی حوصلہ افزائی کرنا، پی سی ون کی منظوری یا بینک انتظامات جیسے ملکی طریقہ کار میں جمود کو مدنظر رکھنا؛
5- پاکستان میں برآمدات اور سرمایہ کاری کا فروغ اور ایس ای زیڈز میں کم از کم ٹیکس کے خاتمے کو یقینی بنانا اور موجودہ حالات کو بہتر بنانے کی درخواست کی گئی۔
جاپانی حکام نے دو مسائل کی نشاندہی کی جن میں جاپانی کمپنیوں کو خصوصی اقتصادی زونز میں مواد لاتے وقت انکم ٹیکس جلد ادا کریں۔ انہوں نے پاکستان سے یہ بھی درخواست کی کہ وہ جاپانی تاجروں کے لیے ویزے کے حصول کو آسان بنائے۔
سرکاری گاڑیاں واپس نہ کرنے والوں کیخلاف مقدمات درج کرانے کا فیصلہ
مزید برآں جاپانی حکام نے کچھ اضافی درخواستیں بھی کیں۔ انہوں نے پاکستان سے کہا کہ وہ ایم ایس جی کی درآمد پر پابندی ہٹائے، جو پہلے ہی ختم ہوچکی ہے۔ انہوں نے خصوصی اقتصادی زون سمیت صنعتی علاقوں کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری کی بھی درخواست کی۔ مزید برآں جاپان چاہتا ہے کہ آٹوموبائل مینوفیکچررز کے لیے گاڑیوں کے پرزوں اور مواد کی درآمد پر سے پابندیاں ہٹا دی جائیں۔
اجلاس میں جاپان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان اپنے موجودہ اقتصادی شراکت داری کے فریم ورک اور اجلاسوں جیسے کہ مشترکہ تجارتی کمیشن اور کاروباری کانفرنسوں کو بہتر بنائے۔ اس سے ان کے اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔