فحش اداکارہ کو خفیہ ادائیگی، ڈونلڈ ٹرمپ سزا سے بچ گئے، جرم برقرار
واشنگٹن (قدرت روزنامہ)امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ’ ہش منی کیس ‘ میں غیرمشروط رہائی مل گئی تاہم عدالت نے ان کا جرم برقرار رکھا۔
امریکی میڈیا کے مطابق نومنتخب امریکی صدر کو ’ ہش منی‘ کیس میں عدالت سے غیر مشروط رہائی مل گئی، ڈونلڈ ٹرمپ کو نہ جیل جانا پڑے گا اور نہ ہی کوئی جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔
تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ بے قصور ثابت ہوگئے، ان پر رقم چھپانے کا جرم ثابت ہوچکا تھا جسے عدالت نے برقرار رکھتے ہوئے یہ جرم ان کے ریکارڈ میں شامل کرنے کا حکم جاری کیا۔ یوں ڈونلڈ ٹرمپ امریکی تاریخ کے پہلے صدر ہوں گے جو مجرمانہ ریکارڈ کے ساتھ عہدہ صدارت سنبھالیں گے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ’ ہش منی ‘ کیس میں ڈونلڈ ٹرمپ نیویارک کی عدالت میں فلوریڈا میں اپنے مار-آ-لاگو ریزورٹ سے ورچوئل طور پر پیش ہوئے۔
ہش منی کیس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے نومنتخب امریکی صدر نے کہا اسے بد ترین تجربہ قرار دیا اور کہا کہ یہ کیس میری شہرت کو نقصان پہنچانے کیلیے ہے، انہوں نے کہا کہ یہ کیس نیویارک اور یہاں کی عدالت کیلیے بڑا سیٹ بیک ہے۔
ہش منی کیس وہ مقدمہ ہے جس میں ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام تھا کہ ان کے ایک سابق پورن اسٹار اسٹورمی ڈینیئلز سے جنسی تعلقات تھے اور انہوں نے یہ راز افشا نہ کرنے کی خاطر اسے پیسے ادا کیے مگر سرکاری دستاویزات میں انہوں نے ایک لاکھ 30 ڈالر کی اس رقم کو قانونی فیس کے طور پر ظاہر کیا۔
واضح رہے کہ ٹرمپ پہلے امریکی صدر بن گئے ہیں جن پر حلف اٹھانےسے قبل ہی جرائم ثابت ہوئے ہیں تاہم صدارتی استثنیٰ حاصل ہونے کے سبب وہ سزا و جرمانے سے بچ گئے ہیں مگر وہ ان جرائم کے ساتھ حلف اٹھانے والے پہلے صدر ضرور کہلائیں گے۔
خیال رہے کہ نومنتخب امریکی صدر 20 جنوری کو امریکا کے 47 ویں صدر کی حیثیت سے منصب سنبھالیں گے۔