عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیا ہے؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ آج صبح 11 بجے سنایا جائے گا۔
جج احتساب عدالت ناصر جاوید رانا پیر کی صبح 11 بجے اڈیالہ جیل میں فیصلہ سنائیں گے اور اس حوالے سے عدالتی عملے نے فریقین کو آگاہ کردیا۔
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر احتساب عدالت نے فیصلہ 18 دسمبر 2024 کو محفوظ کیا تھا۔ احتساب عدالت نے فیصلہ سنانے کیلئے پہلے 23 دسمبر اور اس کے بعد 6 جنوری کی تاریخ مقرر کی تھی پھر تیسری 13 جنوری کی تاریخ دی۔
واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا ٹرائل ایک سال میں مکمل ہوا اور نیب نے ٹرائل کے دوران 35 گواہان کے بیانات ریکارڈ کرائے۔ بانی پی ٹی آئی کے وکلا نے گواہان پر جرح کی۔
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں اہم گواہان سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، سابق وزیراعلیٰ پرویزخٹک، سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال نے بھی بیان ریکارڈ کروایا۔ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں گزشتہ سال 27 فروری کو فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیا ہے؟
بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی پر الزام ہے کہ انہوں نے 190 ملین پاؤنڈ پاکستان منتقل ہونے سے قبل ‘ایسٹ ریکوری یونٹ’ کے سربراہ شہزاد اکبر کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون سے خفیہ معاہدہ کیا جسے اپنے اثرورسوخ سے وفاقی کابینہ میں منظوربھی کروالیا۔
پھر شہزاد اکبر نے 6 دسمبر 2019 کو نیشنل کرائم ایجنسی کی رازداری ڈیڈ پر دستخط کیے جبکہ بشریٰ بی بی نے بانی پی ٹی آئی کی غیرقانونی سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کیا اور 24 مارچ 2021 کو بطور ٹرسٹی القادر یونیورسٹی کی دستاویزات پر دستخط کر کے بانی پی ٹی آئی کی مدد کی۔
بانی پی ٹی آئی پر الزام ہے کہ انہوں نے خفیہ معاہدے کے ذریعے 190 ملین پاؤنڈ کو حکومت پاکستان کا اثاثہ قرار دے کر سپریم کورٹ کا اکاؤنٹ استعمال کیا ، بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی نے اپنی کار خاص فرحت شہزادی کے ذریعے موضع موہڑہ نور اسلام آباد میں 240 کنال اراضی حاصل کی اور پھر ذلفی بخاری کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون سے 458 کنال اراضی القادر یونیورسٹی کیلئے حاصل کی۔
اپریل 2019 میں القادریونیورسٹی کا کوئی وجود نہیں تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *