کیا لاس اینجلس میں آگ پرندے نے لگائی، سوشل میڈیا دعوؤں کی حقیقت!

ویڈیو کئی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شئیر کی گئی


کیلیفورنیا (قدرت روزنامہ)امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگنے والی آگ نے ہر طرف تباہی مچادی جس پر قابو پانے کا عمل اب بھی جاری ہے۔ اتنے بڑے پیمانے پر آگ لگنے کی وجوہات جاننے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
وہیں ایک ’پرندے‘ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس سے متعلق دعویٰ کیا گیا کہ یہ پرندہ منہ سے آگ نکالتا ہے جو لاس اینجلس کے جنگلات میں آگ لگنے کا سبب بنا۔
24 اگست 2022 ”امیزنگ ورلڈ“ نامی فیس بک پیج نے ایک ویڈیو پوسٹ ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایک ایسا پرندہ ہے جو اپنے منہ سے آگ اگلتا ہے۔

یہی ویڈیو دیگر فیسبک صارفین کی جانب سے مختلف کیپشن کے ساتھ شئیر کی گئی۔ جیسا کہ ”آسٹریلیا کے جنگلات میں آگ کا باعث بننے والا نایاب اور خطرناک پرندہ“، ”آگ اگلنے والا پرندہ“ اور ”منہ سے آگ نکالنے والا پرندہ“۔
اس ویڈیو کو 25,000 سے زیادہ بار شیئر کیا گیا ہے اور 3.6 ملین سے زیادہ بار دیکھا گیا ہے۔ ویڈیو کو یہاں، یہاں اور یہاں شئیر کیا گیا۔
ویڈیو کی حقیقت کیا ہے؟
سوچ فیکٹ نے ویڈیو اسکرین شاٹس لے کر گوگل ریورس امیج اور TinEye پر تلاش کرکے ویڈیو کی حقیقت پر تحقیق کی۔
جائزہ لینے کے بعد معلوم ہوا کہ فیبریسیو رباچم نامی ایک یوٹیوب صارف کے چینل پر پرندے کی یہی فوٹیج دکھائی اپ لوڈ کی گئی تھی۔ فیبریسیو رباچم وی ایف ایکس آرٹسٹ ہے جو مہارت کے ساتھ ویڈیوز کو ترمیم کر کے اسے بہتر بناتے ہیں۔ 14 دسمبر 2020 کو پوسٹ کیا گئے ویڈیو کلپ پر اب تک 320,000 سے زائد ویوز آچکے ہیں۔
ویڈیو میں دکھائے جانے والے پرندے کو ”Quero-Quero“ یا Southern Lapwing کہا جاتا ہے، جو عام طور پر ارجنٹائن اور بولیویا میں پایا جاتا ہے۔

حیران کن بات یہ ہے کہ اسی ویڈیو کی اے ایف پی فیکٹ چیک 2021 میں پہلے ہی جانچ کر چکا ہے۔ تخلیق کار، فیبریسیو رباچم نے بتایا تھا کہ انہوں نے پرندے کی ویڈیو میں خصوصی ایفیکٹس کا استعمال کیا ہے۔
ان سب جائزوں اور تلاش کے بعد معلوم ہوا کہ کوئی بھی پرندہ ایسا نہیں جو منہ سے آگ نکال سکتا ہو اور نہ ہی Quero-Quero نامی یہ پرندہ لاس اینجلس میں آگ لگانے کی وجہ بنا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *