فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا 6 ارب روپے مالیت کی نئی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تقریباً 6 ارب روپے مالیت کی ایک ہزار سے زیادہ نئی گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے، گاڑیوں کی خریداری کو ’ایف بی آر‘ کے ٹرانسفارمیشن پلان کا حصّہ قرار دیا جا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ایک کمپنی کو 6 ارب روپے سے زیادہ مالیت کی 1010 نئی گاڑیاں خریدنے کے لیے لیٹر آف انٹنٹ جاری کیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ نئی گاڑیوں کی خریداری 2 مرحلوں میں ہوگی اور پوری رقم ایف بی آر ادا کرے گا۔ 500 گاڑیوں کی خریداری کے لیے 3 ارب روپے کی ایڈوانس ادائیگی کی جائے گی جسے پہلی کھیپ کی مکمل ادائیگی تصور کیا جائے گا۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ 500 گاڑیوں کی پہلی کھیپ کی ترسیل کے بعد بقیہ ادائیگی کی جائے گی۔ 1,010 گاڑیوں کی فراہمی جنوری سے مئی 2025 کے درمیان ہوگی۔
پہلے مرحلے میں جنوری میں 75، فروری میں 200 اور مارچ میں 225 گاڑیاں فراہم کی جائیں گی۔ دوسرے مرحلے میں اپریل میں 250 گاڑیاں اور مارچ میں 260 گاڑیاں فراہم کی جائیں گی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ ان گاڑیوں کی خریداری ایف بی آر کے ٹرانسفارمیشن پلان کا حصہ ہے۔ گاڑیاں خاص طور پر فیلڈ افسران کی آپریشنل کارکردگی کو بڑھانے کے لیے ہیں۔ یہ گاڑیاں صرف فیلڈ افسران کے استعمال کے لیے ہوں گی۔
اس سے قبل ایف بی آر نے 26 ۔2025 وفاقی بجٹ کی تجاویز کو حتمی شکل دینے کے لیے اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کا آغاز کیا تھا، جس میں ٹیکس چھوٹ کو مرحلہ وار ختم کرنے، محصولات کی پیداوار بڑھانے اور ٹیکس قوانین کو ہموار کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی)، امریکن بزنس کونسل، پاکستان بزنس کونسل اور دیگر چیمبرز جیسی کاروباری ایسوسی ایشنز کو باضابطہ مراسلے میں انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور کسٹمز میں اصلاحات کے لیے تجاویز طلب کی ہیں۔
یہ تجاویز 31 جنوری 2025 تک آنے والے فنانس بل کو شکل دیں گی۔ ایف بی آر کی ترجیحات میں ٹیکس چھوٹ کو مرحلہ وار ختم کرنا بھی شامل ہے جس کے تحت محصولات کی چوری کو کم کرنے کے لیے تمام قوانین میں ٹیکس چھوٹ کو بتدریج ختم کرنا ہے۔