خام تیل مہنگا، کیا پیٹرول کی قیمت میں بڑا اضافہ ہونے والا ہے؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)گزشتہ سال عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، خام تیل کی قیمت سب سے زیادہ 10 اپریل کو 91.17 ڈالر فی بیرل اور کم سے کم 10 ستمبر کو 70.17 ڈالر فی بیرل ہو گئی تھی، جبکہ 31 دسمبر کو خام تیل کی قیمت 74.64 ڈالر فی بیرل تھی۔ رواں سال کے آغاز میں ہی برطانوی برنٹ کروڈ آئل خام تیل کی قیمت 7 ڈالر فی بیرل کے اضافے کے ساتھ 81.31 ڈالر فی بیرل ہوگئی تھی۔
رواں سال کے آغاز میں ڈالر کی قیمت میں بھی معمولی اضافہ ہوا ہے، ڈالر کی قیمت 276.99 روپے سے بڑھ کر 278.70 روپے ہوگئی ہے، حکومت نے 15 جنوری کو آئندہ 15 دنوں کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کرنا ہے، ماہرین کے مطابق خام تیل کی قیمت میں 7 ڈالر فی بیرل اور ڈالر کی قیمت میں 1.70 روپے اضافے کے باعث پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 10 روپے تک کا اضافہ ہوسکتا ہے۔
حکومت نے آخری مرتبہ 31 دسمبر کو پیٹرول کی قیمت میں 55 پیسے کا اضافہ کیا تھا جس کے بعد قیمت 252.66 روپے فی لیٹر ہوگئی تھی، 31 دسمبر کو خام تیل کی قیمت 74.64 ڈالر فی بیرل تھی جو کہ اب 81.31 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔
ماہرین کے مطابق، گزشتہ 15 دن میں خام تیل کی قیمتوں میں 7 ڈالر فی بیرل کے اضافے کے باعث پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر کا اضافہ کا امکان ہے، تاہم واضح رہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے یا کمی کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ اوگرا کی سمری کی روشنی میں 15 جنوری کی شب کرے گی۔
حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق، اس وقت پیٹرولیم مصنوعات یعنی کہ پیٹرول، ڈیزل، مٹی کے تیل یا لائٹ ڈیزل آئل کی فروخت سے کوئی بھی سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا جارہا، البتہ پیٹرول اور ڈیزل سے فی لیٹر 60 روپے پیٹرولیم لیوی جبکہ مٹی کے تیل سے 5 پیسے پیٹرولیم لیوی کی مد میں وصول کیے جارہے ہیں۔