بھارت میں دلت طالبہ کے ساتھ 64 مردوں کی زیادتی
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بھارت میں ایک 18 سالہ دلت طالبہ نے 64 مردوں پر جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والی اس طالبہ نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ تمام مرد اسے 5 سال تک جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔ طالبہ کے الزام پر پولیس نے اب تک 27 افراد کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ 4 نابالغوں کو حراست میں لیا ہے۔
پولیس کے مطابق، 2 الگ تھانوں میں مزید 10 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں، گرفتار کیے گئے 14 افراد کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا گیا ہے، کیس کی مزید تفتیش جاری ہے اور اس میں مزید افراد کو گرفتار کیا جائے گا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ کیس سنگین نوعیت کا ہے، طالبہ کے ساتھ مبینہ طور پر اس وقت سے بدسلوکی کی گئی جب وہ آٹھویں جماعت میں تھی، اس کے ساتھ عوامی مقامات پر بھی بدسلوکی کی گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، طالبہ نے اپنے ساتھ ہونے والی جنسی زیادتیوں کا انکشاف ایک کونسلنگ سیشن کے دوران اس وقت کیا جب ایک این جی او اپنے معمول کے فیلڈ وزٹ کے دوران لڑکی کے گھر پہنچی۔
لڑکی نے انہیں 5 برسوں کے دوران اپنے ساتھ پیش آنے والے تمام دہشت زدہ واقعات کے بارے میں بتایا، جس کے بعد این جی او نے چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کو اس کی اطلاع دی، اس کمیٹی کی شکایت پر پولیس نے مقدمات درج کیے۔
اپنے کونسلنگ سیشن کے دوران لڑکی نے دعویٰ کیا تھا کہ جنسی زیادتی اس وقت شروع ہوئی جب وہ صرف 13 سال کی تھی اور اس کے پڑوسی نے اس کے ساتھ فحش مواد شیئر کیا، وہ اب 18 سال کی ہے۔ اپنے اسکول میں کھیلوں میں سرگرم رہنے والی لڑکی نے تربیتی سیشن کے دوران بھی جنسی زیادتی کے واقعات کا انکشاف کیا۔
طالبہ نے یہ بھی انکشاف کیا تھا کہ اس کی کچھ ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی زیرگردش ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کیس میں مزید افراد کو گرفتار کیا جائے گا جبکہ لڑکی کا تفصیلی بیان بھی ریکارڈ کیا جائے گا۔