چینی حکام نے ٹک ٹاک ایلون مسک کو فروخت کرنے پر غور شروع کردیا لیکن کیوں؟

واشنگٹن (قدرت روزنامہ)امریکا میں متوقع پابندی کے خطرے کے پیش نظر چینی حکام نے سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کے امریکا میں آپریشنز ایلون مسک کو فروخت کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کے قانون کی منظوری کے بعد ٹک ٹاک کی ملکیتی کمپنی بائیٹ ڈانس مختلف آپشنز پرغور کررہی ہے، جن میں سے ایک اس ایپ کو امریکی سرمایہ دار ایلون مسک کو فروخت کرنا بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ امریکا کو ٹک ٹاک کی ملکیتی کمپنی بایئٹ ڈانس کے شیئرز چینی حکومت کے پاس ہونے پر اعتراض ہے، جس سے امریکا کو خدشہ ہے کہ اس ایپ پر چین کی حکومت اثرانداز ہوسکتی ہے۔

صدر جو بائیڈن کی طرف سے منظور کردہ قانون کے مطابق ٹک ٹاک کو 19 جنوری تک خود کو بائیٹ ڈانس سے الگ کرنا ہوگا، بصورت دیگر اس پر پابندی لگ سکتی ہے۔

اس فیصلے کے خلاف بائیٹ ڈانس نے امریکی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ کمپنی میں چینی حکومت کے شیئرز سے اس کے چین سے باہر آپریشنز پر کوئی فرق نہیں پڑتا نہ ہی چینی حکومت اس پر اثرانداز ہوتی ہے۔

دوسری طرف نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے استدعا کی ہے کہ ان کے حلف لینے تک اس ایپ پر پابندی نہ لگائی جائے تاکہ وہ اس کا کوئی سیاسی حل نکال سکیں۔

اگر ٹک ٹاک اور امریکی انتظامیہ 19 جنوری سے قبل کسی تصفیے تک نہیں پہنچ پاتے تو ٹک ٹاک پر امریکا میں پابندی لگ سکتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *