افغانستان کا پاکستان کے خلاف ہونا ہماری غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے، وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ افغانستان کا پاکستان کے خلاف ہونا ہماری غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے، پہلے مجاہد، پھر طالبان، پھر گڈ اور بیڈ طالبان جیسی پالیسیوں سے نقصان ہوا۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میں افغانستان سے متعلق اپنے مؤقف پر قائم ہوں۔ اب حکومت بھی اسی طرف آگئی ہے اور بات چیت کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا کی افغانستان کے ساتھ طویل سرحد ہے اور زبان بھی ایک ہے، امریکا افغانستان سے گیا تو اس میں پاکستان کا اہم کردار ہے، لیکن ہمیں سوچنا چاہیے کہ افغانستان ہمارے خلاف کیوں ہوگیا۔
علی امین گنڈاپور نے کہاکہ افغانستان کا شکوہ ہے کہ پاکستان ہماری سرزمین پر کارووائیاں کررہا ہے، فیصلہ کیا ہے کہ گرینڈ جرگہ بنائیں گے تاکہ افغان حکام کے ساتھ بات چیت کریں۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں سوچنا چاہیے کہ افغان حکام ہم سے کیوں نفرت کررہے ہیں، استحکام پاکستان آپریشن کے نام سے ایک غلط تاثر پیدا ہوگیا تھا لیکن اب کلیئر ہوگیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں کوئی فوجی آپریشن نہیں ہورہا۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کی مجھ سے کوئی ناراضی نہیں نہ ہی کبھی انہوں نے ایسی کسی بات کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہاکہ محسن نقوی سے ایک سے زیادہ مرتبہ 26 نومبر سے متعلق سوال کرچکا ہوں، 26 نومبر محسن نقوی کے حکم پر ہوا لیکن یہ فیصلہ حکومت کا تھا۔
انہوں نے کہاکہ ریاست مدینہ اور پاکستان دونوں میں مماثلت ہے، اسی لیے عالمی طاقتیں پاکستان کے خلاف ہیں، اسلام کے دشمن پاکستان کے خلاف کام کررہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں 26 نومبر سے متعلق سخت گفتگو ہوئی اور پھر بات 9 مئی تک جا پہنچی۔ میں نے آرمی چیف کے سامنے یہ معاملہ اٹھایا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ جب میں وزیراعلیٰ نہیں تھا تو اس وقت بھی کوئی حبس بے جا میں نہیں بٹھا سکا، میں کھلی کتاب کی طرح ہوں جو زیادتی کرےگا وہ حساب دے گا۔
انہوں نے مزید کہاکہ 26 نومبر کو سنگجانی نہ رکنے اور آگے بڑھنے سے متعلق جو ہونا تھا وہ ہوگیا، بشریٰ بی بی اگر کہہ رہی ہیں کہ وہ اکیلی تھیں تو ان سے پوچھا جائے کہ پھر بحفاظت پشاور کیسے پہنچ گئیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ شیر افضل مروت کی پارٹی کے لیے بہت قربانیاں ہیں، انہوں نے فرنٹ فٹ پر آکر پارٹی کے لیے جدوجہد کی۔