کرم: امدادی سامان لے جانے والے قافلے پر فائرنگ، حملہ آوروں نے گاڑیوں کو آگ لگا دی


پشاور(قدرت روزنامہ)خیبرپختونخوا کے شورش زدہ قبائلی ضلع کرم کے لیے امدادی سامان لے جانے والے قافلے پر حملہ ہوا ہے، مسلح افراد نے فائرنگ کے بعد لوٹ مار کرنے کی کو شش کی ہے اور گاڑیوں کو آگ بھی لگا دی ہے۔
کرم پولیس اور ڈپٹی کمشنر آفس نے فائرنگ کے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ واقعہ بگن گاؤں میں اس وقت پیش آیا جب سخت سیکیورٹی میں قافلہ پاڑا چنار جارہا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ میں 4 افراد زخمی ہوگئے ہیں جنہیں مندوری بنیادی مرکز صحت میں ابتدائی طبی امداد کے بعد مزید علاج کے لیے پشاور روانہ کردیا گیا ہے۔
کرم پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ قافلہ جوں ہی بگن کے علاقے میں داخل ہوا تو اسے بھاری ہتھاریوں سے نشانہ بنایا گیا، تاہم اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور تمام ڈرائیورز اور اہلکار محفوظ ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کے بعد مسلح افراد نے لوٹ مار کی بھی کوشش کی، جس پر سیکیورٹی اہلکاروں نے بھی جوابی فائرنگ شروع کی، حملہ آوروں کے خلاف اس وقت بھی کارروائی جاری ہے۔
حکام کے مطابق، آج کلیئرنس کے بعد ٹل سے 35 بڑی گاڑیوں کو آگے جانے کی اجازت دی گئی تھی جو اشیا خورونوش اور دیگر سامان لے کر پاڑا چنار جارہی تھیں۔
واضح رہے کہ 4 جنوری کو لوئر کرم کے علاقے بگن میں ضلعی انتظامیہ کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود شدید زخمی ہو گئے تھے۔
قبل ازیں، 2024 کے آخری مہینوں میں کرم ایجنسی کے علاقے پارا چنار میں مسافر بس پر فائرنگ سے 44 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جس کے بعد کرم ایجنسی کے مختلف علاقوں میں مسلح قبائلی تصادم اور فائرنگ کے نتیجے میں مزید درجنوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *