حکومت کو 7 روز میں مذاکرات کا تحریری جواب دینا ہے، عمر ایوب
جذبات سے کام نہیں چلے گا، ہمیں جینے کا موقع دیا جائے ، پاکستانی سمجھا جائے ، اسد قیصر
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ حکومت کو اب 7 روز میں مذاکرات کا تحریری جواب دینا ہے۔
اسد قیصر، محمود اچکزئی، محمد علی خان و دیگر کے ساتھ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ قومی اسمبلی میں آج بھی پی ٹی آئی کا احتجاج جاری ہے ۔ 190 ملین پاؤنڈز برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کا معاہدہ تھا ۔ بانی پی ٹی آئی نے شوکت خانم اسپتال بنایا ، القادر یونیورسٹی بنائی۔ انہوں نے پاکستان کی ترقی میں کام کیا ہے ۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ حکومت نے 7دن کے اندر مذاکرات کا تحریری جواب دینا ہے ۔ حکومت نے تسلیم کیا ہے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرائی جائے گی ۔ حکومت بتائے گی، اس کے بعد ہی مذاکرات آگے بڑھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم سیکٹر میں بھی پاکستان پیچھے چلا گیا ہے ۔ کس گاڑی کا انجن چل ہی نہ رہا ہو تو وہ گاڑی کیسے چلے گی ؟۔ 14 ارب ملک سے باہر گیا ہے ، ہم 2ارب کے لیے آئی ایم ایف سے بھیک مانگ رہے ہیں۔
محمود اچکزئی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام اداروں سے درخواست کرتا ہوں کہ پاکستان کو بچانے کی صف میں کھڑے ہو جائیں ۔ ہمارے لوگ ، ادارے آئین کے ساتھ چلیں گے تو ہم کھڑے ہیں۔ جو آئین کے خلاف ہیں، ہم ان کے خلاف کھڑے ہوں گے۔
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ ہوش کے ناخن لیے جائیں ۔ اس وقت تمام اسٹیک ہولڈرز بیٹھ کر معاملات آگے بڑھائیں۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں اس وقت جو صورتحال چل رہی ہے اس کو کنٹرول کرنا مشکل ہو جائے گا ۔ ہماری کابینہ نے منظور کیا تھا کہ ہماری ٹرانسپورٹ افغانستان سے ہوکر روس تک جائے گی ۔ پی ٹی آئی حکومت میں یہ معاہدہ بھی ہوچکا تھا ۔ خیبر پختونخوا کو 40 سال جنگوں میں دھکیلے رکھا ۔ جو بھی مسائل ہیں وہ ٹیبل پر بیٹھ کر حل کیے جائیں ، جذبات سے کام نہیں چلے گا ۔ ہمیں جینے کا موقع دیا جائے ، ہمیں پاکستانی سمجھا جائے ۔ ہمارا مطالبہ ہے افغانستان کے ساتھ تمام معاملات حل کیے جائیں۔
علامہ راجا ناصر عباس نے کہا کہ ضروری ہے سیاسی اداروں کو طاقت ور کیا جائے اور پاکستان کو صحیح ٹریک پر لایا جائے ۔ کرم کا راستہ 3 طرف سے افغانستان اور ایک طرف سے پاکستان کے ساتھ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں ظلم ہوا ہے ، تاریخ میں ایسے ظلم نہیں دیکھے ۔ اسرائیل کا ہدف تھا کہ حماس کو ختم کرنا ہے ، حماس اپنے وطن کو آزاد کرانا چاہتی ہے۔ آج اسرائیل کو شکست ہوئی ہے ۔ اس شکست کے اثرات دہائیوں تک یاد رکھے جائیں گے۔