جوان افراد میں تیزی سے پھیلنے والے کینسر سے بچانے میں مددگار وہ چیز جو ہر گھر میں موجود ہوتی ہے
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)موجودہ عہد میں جوان افراد میں نظام ہاضمہ بشمول آنتوں، معدے اور دیگر اعضا کے کینسر کے کیسز کی شرح میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
آنتوں کا کینسر دنیا میں سرطان کی تیسری سب سے عام قسم ہے مگر لگ بھگ ہر گھر میں موجود ایک عام چیز اس سے بچانے میں مدد فراہم کرسکتی ہے۔
اور وہ چیز ہے دودھ۔
جی ہاں روزانہ ایک گلاس دودھ پینے سے آپ آنتوں کے کینسر کو خود سے دور رکھ سکتے ہیں۔
کم از کم برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں تو یہی دعویٰ کیا گیا ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ دودھ پینے کی مقدار بڑھانے سے آنتوں کے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک گھٹ جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق آنتوں کے کینسر کی مختلف اقسام کے 54 فیصد کیسز کی روک تھام صحت مند طرز زندگی کو اپنانے، تمباکو نوشی سے گریز، جسمانی سرگرمیوں، الٹرا پراسیس غذاؤں سے دوری اور اچھی غذا کے استعمال سے ممکن ہے۔
اس تحقیق کے لیے پہلے 5 لاکھ 42 ہزار سے زائد خواتین کے جینیاتی ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا اور توجہ ڈی این اے میں آنے والی ننھی تبدیلیوں پر مرکوز رکھی گئی۔
دوسرے مرحلے میں محققین نے ان خواتین کی غذائی تفصیلات بشمول دودھ پینے کی عادت کی تفصیلات حاصل کیں۔
ان دونوں ڈیٹا سیٹس کو اکٹھا کرنے سے محققین دودھ پینے سے آنتوں کے کینسر پر مرتب اثر کا بہتر تخمینہ لگانے کے قابل ہوگئے۔
نتائج سے انکشاف ہوا کہ جو افراد روزانہ 244 گرام دودھ (ایک بڑا گلاس) پیتے ہیں، ان میں آنتوں کے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ 17 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
درحقیقت دودھ کی ہر قسم یعنی چکنائی یا اس کے بغیر والا دودھ سب سے کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
محققین نے یہ بھی دریافت کیا کہ دودھ کے استعمال سے ملنے والا یہ تحفط دیگر غذائی عناصر اور طرز زندگی کی عادات سے الگ ہوتا ہے، یعنی دودھ پینے سے کینسر کا خطرہ اس لیے کم نہیں ہوتا کیونکہ آپ ناقص غذا کم استعمال کرنے لگے ہیں، درحقیقت اس کے باوجود بھی کینسر کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
تحقیق میں دودھ پینے سے آنتوں کے کینسر میں خطرے میں کمی کی وجوہات تو سامنے نہیں آسکیں مگر محققین نے اس پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دودھ کیلشیئم کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے جسے پہلے بھی تحقیقی رپورٹس میں آنتوں کے کینسر کے خطرے میں کمی لانے میں مددگار جز قرار دیا گیا ہے۔
اسی طرح دودھ میں وٹامن ڈی بھی ہوتا ہے جو کینسر کش خصوصیات کا مالک سمجھا جاتا ہے اور اس سے خلیات کی نشوونما اور تقسیم کو ریگولیٹ کرنے میں مدد ملتی ہے۔
محققین نے مزید بتایا کہ دودھ میں ایک ایسا فیٹی ایسڈ بھی ہوتا ہے جو کینسر سے لڑنے میں مددگار سمجھا جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ الکحل سے گریز اور پراسیس گوشت کے کم از کم استعمال سے بھی آنتوں کے کینسر سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہوئے۔