مذاکرات کا کیا ہوگا، بیرسٹر گوہر نے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کردیا
سابق وزیراعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدالتی فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹرگوہر نے آئندہ لائحہ...
لاہور (قدرت روزنامہ)سابق وزیراعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدالتی فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹرگوہر نے آئندہ لائحہ عمل بتا دیا اور حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے بھی وضاحت کردی۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رہیں گے، 7 دن میں کمیشن پر پیشرفت نہیں ہوتی تو مذاکرات نہیں ہوں گے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ متنازع فیصلوں میں ایک اور اضافہ ہوا، ہمارے ساتھ امتیازی اور غیرمنصفانہ رویہ رہا ہے، پی ٹی آئی فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرے گی، کچھ دن میں ہائیکورٹ میں درخواست دائر کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نےجرم نہیں کیا،کوئی فائدہ نہیں اٹھایا، 190ملین پاؤنڈ کیس سیاسی انتقام کا کیس ہے، 2 سال کی مسلسل نا انصافی کے بعد ہمیں کوئی حیرانگی نہیں ہوئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بشری بی بی بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہیں، اس کیس کا فیصلہ ہمیں دیوار پر لکھا نظر آرہا تھا، یہ ایک بے بنیاد اور سیاسی کیس ہے، بانی پی ٹی آئی نے ہار نہیں مانی، بانی پی ٹی آئی ڈٹ کر کھڑے ہیں، جیسے باقی سزائیں ختم ہوئی،یہ بھی ختم ہو جائے گی۔
بیرسٹر گوہر کے مطابق فیصلہ سننے کے بعد عمران خان ہنس پڑے اور اسے ناانصافی پر مبنی فیصلہ قرار دیا۔
واضح رہے کہ اڈیالہ جیل میں پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف آج 190 ملین پاؤنڈز کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے محفوظ فیصلہ سنایا۔
عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو 14 سال قید با مشقت کی سزا سنادی اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی۔
جج ناصر جاوید رانا نے عمران خان پر 10 لاکھ اور بشریٰ بی بی پر 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا، جرمانے کی عدم ادائیگی پر عمران خان کو مزید 6 ماہ جبکہ بشریٰ بی بی کو 3 قید بھگتنا ہوگی۔