سیف علی خان کے حملہ آور کی گرفتاری کی خبریں لیکن یہ شخص کون نکلا؟
ممبئی (قدرت روزنامہ) ممبئی پولیس نے جمعہ کے روز حراست میں لیے گئے شخص کو سیف علی خان کے باندرہ کے گھر پر حملے کے کیس سے منسلک ہونے کی اطلاعات کو مسترد کر دیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق حراست میں لیے گئے شخص کو جمعہ کی صبح باندرہ پولیس سٹیشن لے جایا گیا تھا۔ ابتدائی رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ اس کا سیف علی خان پر حملے کے واقعے سے تعلق ہو سکتا ہے تاہم، پولیس نے تصدیق کی ہے کہ یہ وہ شخص نہیں ہے جس نے اداکار کے گھر میں گھس کر چاقو سے حملہ کیا تھا۔
جمعہ کی دوپہر ایک سینئر پولیس افسر نے وضاحت کی کہ جس شخص کو پوچھ گچھ کے لیے لایا گیا تھا اس کا سیف علی خان کے کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب تک اس کیس میں کسی کو بھی گرفتار یا حراست میں نہیں لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق سیف علی خان پر حملے کے بعد حملہ آور کو باندرہ ریلوے سٹیشن کے قریب دیکھا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے کپڑے تبدیل کیے اور ممکنہ طور پر ٹرین کے ذریعے فرار ہو گیا۔ پولیس ٹیمیں وسائی اور نالاسوپارا میں بھی موجود ہیں تاکہ حملہ آور کا سراغ لگایا جا سکے۔
ممبئی پولیس نے حملہ آور کو ڈھونڈنے کے لیے 15 ٹیمیں تشکیل دی تھیں، جن کی تعداد جمعرات کی شام تک بڑھا کر 20 کر دی گئی۔ پولیس تکنیکی ڈیٹا اور اپنے مخبر نیٹ ورک کا استعمال کر رہی ہے لیکن حملے کے 36 گھنٹے گزرنے کے باوجود کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہو سکی۔
پولیس کا ماننا ہے کہ حملہ آور کا خان فیملی کے کسی گھریلو ملازم سے تعلق ہو سکتا ہے، جس کے ذریعے وہ بغیر لابی کے سی سی ٹی وی کیمروں میں دیکھے بغیر گھر میں داخل ہوا۔ شبہ ہے کہ وہ عمارت کے نقشے سے واقف تھا اور قریبی کمپاؤنڈ کی دیوار پر چڑھ کر آگ بجھانے کے راستے سے اوپر پہنچا۔
یہ واردات تقریباً 30 منٹ تک عمارت کی 11ویں منزل پر جاری رہی جہاں گھریلو ملازمین اور سیف علی خان نے حملہ آور کو روکنے کی کوشش کی۔ اس دوران اداکار کے چھوٹے بیٹے جہانگیر کی آیا زخمی ہوئیں، اور سیف علی خان کو چھ چاقو کے زخم آئے۔ اداکار کو زخمی حالت میں فوری طور پر قریبی ہسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کی ایمرجنسی سرجری کی گئی۔ اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔