حکومت معیشت کی بہتری کے دعوے کرتی ہے تو بتائیں کہ وسائل کہاں سے آئے، مولانا فضل الرحمان

ڈمی اسمبلی میں بیٹھنے کی ہمیں کوئی خواہش نہیں، لوگ ووٹ کسی کو ڈالتے ہیں اور کامیاب کوئی اور ہوتا ہے، مولانا فضل الرحمان


چارسدہ(قدرت روزنامہ)جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ معیشت کے اشاریوں سے قوم کو بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا، نااہل حکمران بتائیں کہ کیا الہ دین کا چراغ ملا ہے، حکومت معیشت کی بہتری کے دعوے کرتی ہے تو بتائیں کہ وسائل کہاں سے آئے۔
مولانا فضل الرحمان نے چارسدہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی اسٹیبلشمنٹ کی سازشوں کے برعکس مدارس مزید مضبوط ہو رہے ہیں، مدارس ختم کرنے کی خواہش اور سازش انگریزوں کی بھی تھی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اسلام کو ہمارے لیے نظام حیات بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر 26 ویں آئینی ترمیم حکومت کی خواہش پر پاس ہوتی تو بڑی تباہی آتی، حکومت کا آئینی مسودہ پارلیمنٹ اور انسانی حقوق کے لیے بہت بڑا خطرہ تھا۔ حکومت کے آئینی مسودے میں فوجی عدالتوں کو مضبوط کیا گیا، حکومت کے آئینی مسودے میں اعلیٰ عدالتوں کے اختیارات محدود کیے گئے تھے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارا ملک سر تا پاؤں سود میں ڈوبا ہوا ہے، سارے ادارے اور بینک سودی نظام پر چل رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس ڈمی اسمبلی میں بیٹھنے کی ہمیں کوئی خواہش نہیں، لوگ ووٹ کسی کو ڈالتے ہیں اور کامیاب کوئی اور ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے وسائل پر ہمارا اختیار ہے، یہ وسائل کسی کا باپ بھی ہم سے نہیں چھین سکتا۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں امن و امان نام کی کوئی چیز نہیں، خیبر پختونخوا میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مضبوط حکومت کے بغیر ملک نہیں چل سکتا، معیشت کے اشاریوں سے قوم کو بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا، نااہل حکمران بتائیں کہ کیا الہ دین کا چراغ ملا ہے، حکومت معیشت کی بہتری کے دعوے کرتی ہے تو بتائیں کہ وسائل کہاں سے آئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *