عمران خان 190 ملین پاؤنڈ کی چوری چھپانے کے لیے مذہب کارڈ استعمال کر رہے ہیں، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
لاہور (قدرت روزنامہ)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈز کیس کے فیصلے میں کوئی سقم باقی نہیں رہا پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) سیاست کو مذہب سے دوررکھے، القادرٹرسٹ کے مقدمے کو مذہب سے جوڑنا توہین ہے جب قانونی طورپردفاع نہ کرسکے تومذہب کا کارڈ کھیلنے کی کوشش کی۔
ہفتہ کے روزلاہور میں مفتی افتخار، مولانا شعیب الرحمان، مولانا اسلم ندیم، مولانا عبدالوحید، علامہ ارشد عابدی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کو ایسٹ ریکوری یونٹ نے ریکورڈکلیئر کیا، بتایا جائے بانی پی ٹی آئی کا ذریعہ آمدن کیا ہے کہ انہوں نے 25 کروڑ روپے کا گھر بنایا۔
انہوں نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، کیس کے فیصلے میں تمام قانونی اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا گیا، ایسی کوئی بنیاد نہیں کہ کہا جائے کوئی قانونی سقم رہ گیا ہے، یہ واضح ہو چکا ہے کہ کروڑوں روپے رشوت لے کر ضبط پیسہ واپس کر دیا گیا۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی والے بتا دیں القادر یونیورسٹی میں کون سی مذہبی تعلیم دی جا رہی ہے، پی ٹی آئی کی طرف سے کہا گیا کہ یہ فیصلہ نبی کریمﷺ سیرت اور دین کی تبلیغ کے خلاف ہے لیکن سب جانتے ہیں کہ عدالت نے تو ٹھوس شواہد کی بنیاد پربانی پی ٹی آئی کو سزا سنائی۔
عطااللہ تارڑ نے کہا کہ جب کچھ نہیں ملا، دفاع نہیں کر سکے، پاکستان میں ایدھی فاؤنڈیشن سمیت کتنے ہی ادارے ہیں ان کے نام پر ٹرسٹ کیوں نہیں بنایا گیا کہ آپ اسی شخص کے نام ٹرسٹ بنا رہے ہیں جس سے پیسے لیے اور پھر دیے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ القادر یونیورسٹی میں سیرت کی کلاسسز پڑھا رہے تھے، وہاں پر تو یہ کارٹون دکھا رہے تھے، ہر بات پر کہتے ہیں کہ سیرت پڑھائی جا رہی تھی، خدا را سیاست کو مذہب سے دور رکھیں، ہمیں پتا ہے جب آپ کے کان میں کوئی آ کر کہتا ہیں کہ سیاسی ٹچ دیں تو آپ ایسا کرتے ہیں، سیاست ضرور کریں لیکن اللہ، نبی اور مذہب کو اس سے دور رکھیں۔
عطاالل تارڑ نے کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ مذہب کے پرچار پر سزا دی جا رہی ہے، آپ سیاست کریں، ہماری قیادت پر بھی تنقید کریں، اللہ، رسول اور دین کو اس سے دوررکھیں، سیرت نبیﷺ سے جھوڑنا توہین آمیز روّیہ ہے، جب کچھ نہیں ملتا تو کہتے ہیں کہ ہیمں سیرت پر چلنے کی سزا دی جا رہی ہے، انہیں تبلیغ سے کس نے روکا ہے؟
وزیر اطلاعات و نشریات نے سوال کیا کہ کیا آپ جب کرکٹ کھیلنے جاتے تھے تو مذہب کا پرچار کرتے تھے، کیا پوری عمر آپ تبلیغ کرتے رہے ہیں، کیا لاس اینجلس ہائیکورٹ کا فیصلہ آپ کی تبلیغ کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ القادرٹرسٹ سے کابینہ کے کسی رکن نے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا ہے اس لیے کسی کو سزا نہیں دی گئی۔ بانی پی ٹی آئی کو تو کرپشن، رشوت اور ڈاکے کی سزا ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی اپیل ایک 2 سماعتوں میں ہی فارغ ہو جائے گی، بانی پی ٹی آئی عمران خان 190 ملین پاؤنڈ کی اپنی چوری چھپانے کے لیے مذہب کارڈ استعمال کر رہے ہیں۔
اس مقدمے میں بانی پی ٹی آئی کے پاس مضبوط قانونی گراؤنڈ موجود نہیں ہے، ہم کہتے ہیں اب اس ملک میں اپیل کا اصول بھی طے ہو جانا چاہیے، لگتا ہے اس کیس میں اپیل بہت ہی کمزور ہے۔ مقدمے کے مفرور لوگوں کو واپس لینے کے لیے معاملات زیر غور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ سچے تھے تو خود کو مقدمے میں کلیئر کرتے، شہباز شریف نے تو این سی اے کی تحقیقات میں خود کو کلییئر کیا تھا۔