پی ٹی آئی کا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی چینل نہیں کھلا، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کے سوا کوئی اور آپشن نہیں ، راناثنااللہ


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیراعظم پاکستان کے مشیر اور پی ٹی آئی سے مذاکرات کرنے والی حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن ثنااللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی چینل نہیں کھلا، سیاسی مذاکرات سیاسی جماعتوں کے لیول پر ہی پونے چاہئیں، اس کے سوا کوئی اور آپشن نہیں ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق راناثنا کا کہنا ہے کہ جمہوریت ڈیڈلاک سے نہیں ڈائیلاگ سے آگے چلتی ہے۔ پی ٹی آئی کو لکھ کر دینے کو تیار ہیں کہ زیر سماعت کیسز میں حکومت کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی چینل نہیں کھلا، سیاسی مذاکرات سیاسی جماعتوں کے لیول پر ہی ہونے چاہییں، اس کے سوا کوئی اور آپشن نہیں ہے۔
واضح رہے کہ پشاور میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹرگوہر کے مابین ہوئی ملاقات کے بعد تحریک انصاف کی جانب سے یہ تاثر دیا جارہا تھا کہ اس کے اسٹیبلشمنٹ سے معاملات طے پاگئے ہیں، تاہم اسی روز آئی ایس پی آر نے ایک وضاحتی بیان جاری کر دیا تھا کہ یہ ملاقات صوبے میں سیکیورٹی صورتحال سے متعلق تھی۔ اس کا سیاسی معاملات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
نیز اس ملاقات کے نتیجے میں نے ہونے والی چہ میگوئیوں پر وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللی نے بھی واضح کیا تھا کہ پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔ علی امین گنڈاپور کی ملاقاتیں ضرور رہتی ہیں لیکن یہ تاثر درست نہیں کہ ان کے ساتھ بھی مذاکرات چل رہے ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ آرمی چیف کی پشاور میں سیاسی جماعتوں کے ساتھ سیکیورٹی معاملات پر ملاقات ہوئی ہے۔ اگر پی ٹی آئی کی مقتدرہ کے ساتھ بات چیت ہونی بھی تھی تو کیا اس طرح ٹاپ لیول سے ہوگی۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ نہیں کیا، تاہم جوڈیشل کمیشن کے قیام کے لیے ٹی او آرز بہت اہم ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اگر پی ٹی آئی کے ٹی او آرز کے مطابق سپریم کورٹ کو کمیشن بنانے کا کہیں گے تو وہ یہ ہمارے منہ پر دے ماریں گے کہ یہ کیا لکھا ہے۔
مشیر وزیراعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی نے تحریری مطالبات پیش کردیے ہیں، اب ہم بھی ان کو تحریری طور پر جواب دیں گے۔ ان کی جانب سے اگر مطالبات میڈیا کو جاری نہ کیے جاتے تو ہم بھی پریس کانفرنس نہ کرتے۔
مشیر وزیراعظم نے کہاکہ ڈی جی آئی ایس پی آر کہہ چکے ہیں کہ نو مئی پر بات کرنی ہے تو پہلے معافی مانگیں، پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ تحقیقاتی کمیشن نو مئی کے ماسٹر مائنڈ کے حوالے سے تحقیقات نہ کرے۔
انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف ایسے کمیشن سے آخر کس نتیجے پر پہنچنا چاہتی ہے، یہ چاہتے ہیں کہ ان کی سزائیں معاف کردی جائیں۔
واضح رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان بات چیت کا آج تیسرا دور ہوا ہے، جس میں تحریک انصاف نے اپنے مطالبات تحریری طور پر پیش کردیے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *