فلائٹ سیفٹی رولز کی دھجیاں اڑنے والے پائلٹ نے مسافروں کی زندگیاں خطرے میں کیوں ڈالیں؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان قومی ایئر لائن ( پی آئی اے) کی دمام سے ملتان جانے والی فلائٹ پی کے۔150 کے لاہور ایئرپورٹ رن وے پرغلط لینڈنگ کے معاملے کی ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ پائلٹ نے کنٹرول روم کے احکامات کو نظر انداز کیا اور طیارے کو بتائے گئے رن وے کی بجائے دوسرے رن وے پرلے آیا۔
اتوار کو سامنے آنے والی میڈیا رپورٹس کے مطابق بورڈ آف سیفٹی انویسٹی گیشن نے پی کے 150 طیارے کو پائلٹ کی جانب سے غلط رن وے پر اتارنے کے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ تحقیقات میں پائلٹ اور فرسٹ افسر سے انکوائری کی جا رہی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ طیارے کے پائلٹ نے اے ٹی سی کنٹرولر کی ہدایت کو یکسر نظر انداز کیا اور وہ طیارہ کو ایک میل کی دوری پر اصل رن وے سے دوسرے رن وے پر لے جا رہا تھا، طیارے کے پائلٹ نے کنٹرول روم کی جانب سے بتائے گئے رن وے کی جگہ دوسرے رن وے پر طیارے کو اتار دیا۔
رپورٹ کے مطابق اے ٹی سی نے طیارے کے پائلٹ کو رن وے نمبر 36 آر پر لینڈنگ کرنے کی ہدایت کی تھی، اس سے قبل بورڈ آف سیفٹی کی ہدایت پر طیارے کے پائلٹ اور فرسٹ افسر کے یورین سیمپل اور دیگر ٹیسٹ بھی کیے گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سی اے اے نے بتایا ہے کہ پی آئی اے کے کپتان اور فرسٹ افسر نے طیارے میں سوار مسافروں کی زندگی خطرے میں ڈال دی تھی اور اے ٹی سی ہدایت کو بھی نظر انداز کیا گیا اور فلائٹ سیفٹی رولز کی بھی دھجیاں اڑائی گئیں۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل دمام سے ملتان جانے والی پی آئی اے کی پرواز ’پی کے۔ 150 ‘ کی دھند کے باعث ملتان کی بجائے لاہور ایئرپورٹ ہنگامی لینڈنگ ہوئی تھی ، اس دوران پائلٹ نے طیارے کو بتائے گئے رن وے کی بجائے دوسرے رن وے پر ڈال دیا تھا، واقعے کے پی آئی اے نے طیارے کے پائلٹ اور فرسٹ افسر دونوں کو گراؤنڈ کر دیا تھا۔