موسم سرما کے دوران بارشوں میں 50 فیصد تک کمی کیوں؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم سرد اور خشک جبکہ بالائی علاقوں میں شدید سرد اور مطلع ابر آلود رہنے کا امکان ہے، تاہم پنجاب کے بیشتر اضلاع ، بالا ئی سندھ اور خیبر پختونخوا کے میدانی علاقوں میں رات کے اوقات میں درمیانی سے شدید دُھند چھائے رہنے کی بھی توقع ہے۔
کم وبیش یہ ہے خلاصہ محکمہ موسمیات کی حالیہ پیشگوئی کا، مغربی ہواؤں کا سلسلہ ملک کے مغربی اور بالائی علاقوں پر اثر انداز ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہوگا، اس سے قبل محکمہ موسمیات کی جانب سے بارش کی بھی پیشگوئی کی گئی تھی۔
اسلام آباد کی بات کی جائے تو اسلام آباد میں اس سے قبل محکمہ موسمیات کی جانب سے 2 سے 3 بار بارشوں کی پیشگوئیاں کی گئی تھیں لیکن بارش نہیں ہوئی۔ کہا گیا تھا کہ جنوری کے دوسرے ہفتے میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگا، جس میں 3 سے 4 دن تک مسسلسل بارشیں ہوں گی۔
اسی طرح 18 جنوری سے بھی بارشوں کے سلسلے کے ضمن میں پیشگوئی کی گئی تھی، لیکن اس کے باوجود اسلام آباد میں بارشوں کا بہت ہی کم امکان نظر آ رہا ہے، کیا آنے والے دنوں میں بارش کا کوئی امکان ہے؟
ڈائریکٹر جنرل محکمہ موسمیات مہر صاحبزاد خان نے وی نیوز سے کو بتایا کہ پچھلے سالوں کی نسبت اس بار دھند بھی اتنی نہیں ہوئی لیکن پنجاب اور سندھ کے بالائی میدانی علاقے آج بھی دھند کی لپیٹ میں ہیں۔
’اس کے علاوہ مری اور شمالی علاقوں کے کچھ حصوں میں آج بارش اور برفباری کا امکان ہے، کوئٹہ میں بھی کچھ دن قبل اچھی خاصی برفباری ہوئی ہے، یہ بات درست ہے کہ اسلام آباد میں گزشتہ تقریبا 2 مہینوں سے بمشکل ہلکی پھلی بارش ہی ہوئی ہے۔‘
محکمہ موسمیات کے سربراہ کے مطابق مون سون کے بعد اکتوبر نومبر بھی کم بارشوں کا سیزن ہوتا ہے، اس لیے ایک وجہ یہ بھی ہے اور اس میں کوئی بڑی بات نہیں ہے، ایسا سیزن بھی آجاتا ہے، جس میں بارشیں کم ہوتی ہیں۔‘
’جنوری میں بارشیں متوقع ہیں لیکن اتنی نہیں ہو رہی ہیں جتنی ہونی چاہییں، لیکن بسا اوقات بارشوں کا سیزن ایک مہینہ ڈراپ ہونے کے بعد اگلے مہینے رونما ہو جاتا ہے، جب ہمارا جنوری اور فروری خشک رہتا ہے تو پھر مارچ اور اپریل تک بارشیں ہوتی رہتی ہیں۔‘
سیزن کی اوسط بارشوں میں کمی ہوئی ہے؟
ڈائریکٹر جنرل محکمہ موسمیات مہر صاحبزاد خان کا کہنا تھا کہ سیزن کی بارشیں بعض اوقات معمول سے کم ہوتی ہیں لیکن اس کا مطلب خشک سالی نہیں ہوتا، درجہ حرارت کی بات کی جائے تو درجہ حرارت ھی پہلے کی نسبت 1 سے 2 ڈگری تک کم ہو گیا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ موسم سرما کی بارشوں کے سیزن کا دورانیہ اپریل کے آخر تک جاتا ہوا نظر آ رہا ہے، گزشتہ برس اگست میں پاکستان میں معمول سے 60 فیصد زائد بارشیں ریکارڈ کی گئی تھیں جبکہ مون سون کی بارشوں کی اوسط 51 فیصد سے زیادہ تھی۔
ماہر موسمیات محمد عثمان نے موسم میں تیبدیلیوں کے حوالے سے وی نیوز کو بتایا کہ دسمبر اور اب جنوری میں بھی بارشوں کا نہ ہونا خشک سردی میں اضافے کا باعث بن رہا ہے، جس کی وجہ سے شہری مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں، اور خاص طور پر وائرل انفیکشن کی مدت بھی طویل ہو گئی ہے۔
اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں موسم سرما کی بارشیں کیوں نہیں ہو رہیں؟ اس سوال کے جواب میں محمد عثمان نے بتایا کہ موسمیاتی ڈیٹا کے مطابق، گزشتہ 60 سالوں میں دسمبر کے آغاز میں ہی بارشوں کا سلسلہ شروع ہو جاتا تھا اور پنجاب میں بارشیں اکثر ہر ہفتے، یعنی ایک جمعرات سے دوسری جمعرات تک، وقفے وقفے سے ہوتی رہتی تھیں۔
’اسلام آباد اور پوٹھوہار کے علاقوں میں پہلے ہفتے میں 4 دن تک بارش ہوتی تھی، لیکن موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے اب بارشوں کا دورانیہ کم ہو کر ایک دن تک محدود ہوگیا ہے، اور اس سال تو یہاں ایک دن بھی بارش نہیں ہوئی۔‘
ماہر موسمیات کے مطابق چند برسوں قبل نومبر کا مہینہ بھی سردی کے مہینے میں شمار ہوتا تھا لیکن اس بار دسمبر میں بھی زیادہ آبادی والے علاقوں میں لوگ سردی کی روایتی شدت محسوس نہیں کررہے تھے۔
’اور بعض ایسے علاقے تھے جہاں پنکھے بھی چلتے رہے ہیں، سوسم سرما کے دوران ہونے والی بارشوں میں 50 فیصد تک کی کمی دیکھی جا رہی ہے۔‘

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *