پاکستان

ایک حادثے میں ماں باپ چھوڑ گئے اور کچھ عرصے بعد شوہر ۔۔ لیفٹنینٹ نگار جوہر کی زندگی کی اصل کہانی نے ہر کسی کو رُلا دیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان آرمی کا ادارہ اور ہمارے فوجی جوان نہ صرف پاکستان کے سب سے عظیم اور بہادر لوگ ہیں بلکہ دنیا بھر میں اپنی بہادری کی وجہ سے جانے جاتے ہیں لیکن صرف فوجی جوان مرد حضرات ہی نہیں بلکہ خواتین بھی اپنی بے مثال بہادری اور ہمت کی عظیم مثال ہیں۔
خاتون لیفٹنینٹ بننا ایک بڑا معرکہ فتح کرنے کے مترادف ہے اور ڈاکٹر نگار جوہر نے پاکستان کی تاریخ میں ایک بڑا انقلاب پیدا کردیا ہے اب کسی لڑکی سے مستقبل کی بات کی جائے تو وہ کسی اداکارہ یا ہاؤس وائف بننے کے سہانے خواب آنکھوں میں نہیں سجائے رکھتی بلکہ ڈاکٹر نگار جوہر کی طرح خود کو پاکستان کی خدمت میں پیش کرنے کے لئے حاضری کا جواب دیتی ہیں جوکہ ایک کامیاب قوم بننے کی جانب مثبت اشارہ ہے۔


حال ہی میں ڈاکٹر نگار جوہر کے زندگی پر ایک ٹیلی فلم ” ایک ہے نگار” بنائی گئی جس میں مرکزی کردار ماہرہ خان نے نگار جوہر کے نام سے ادا کیا اور ان کے شوہر کا کردار بلال اشرف نے ادا کیا۔ اس فلم کو دیکھ کر جہاں مداحوں کی آنکھوں میں آنسو بھر آئے وہیں اس کو پسند کرنے والوں کی تعداد بھی دیدنی ہے۔


فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کیسے ایک عام سی لڑکی نے تعلیم اور گھر کے کاموں پر عبور حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ والدین کو آرمی ڈاکٹر کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے منوایا اور اس مقام پر نگار کا بلند حوصلہ اس کے والدین نے آگے بڑھایا، عموماً ایسے وقتوں میں والدین شادی کو ترجیح دیتے ہیں مگر قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا، پھر تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ جب والدین کو ایک حادثے میں کھودیا تو جان سے پسینے ٹوٹ گئے۔ اس کے بعد شادی کا مرحلہ آیا اور نگار کے قدم آگے بڑھتے چلے گئے لیکن کہانی میں حیرت انگیز مقام اس وقت آیا جبکہ شوہر کو کینسر ہوگیا اور معلوم ہوا کہ اس کے پاس وقت کم ہے، ایسے مشکل وقت میں بھی نگار نے اپنی ڈیوٹی کو نہ چھوڑا اور شوہر کی طبیعت کا بھی بھرپور خیال رکھا، مشکلات سے گزرتی ہوئی نگار کی زندگی اس مقام پر ختم ہوگئی جہاں اس کے شوہر کا دم نکلا، لیکن لیفٹنینٹ بننے کے خواب کو پورا کرنے کے لئے عدت کے بعد دوبارہ آرمی میں اپنے فرائض سر انجام دیئے، وقت گزرتا رہا اور آخر کار نگار نے اپنا مطلوبہ مقام پا ہی لیا۔


اگر آپ غور کریں تو اندازہ ہوگا کہ نگار جوہر پر بننے والی فلم اسی بے ربطگی سے بنائی گئی ہے، کہیں کہانی میں اتنی زیادہ سست روی دکھائی گئی اور پھر منظر بالکل تبدیل اور پھر اچانک ہی محبت بھرے مناظر سے بالکل ہی جذبات بدل دیئے گئے، جس پر دیکھنے والوں کو ایسا لگتا ہے کہ خانہ پوری کی گئی، کچھ کچھ واقعات کو حقیقت سے قریب تر کرنے کے لئے چھوڑ دیا گیا جوکہ کہانی کو بے ہنگم کرگئے۔
ماہرہ خان اور بلال اشرف نے اپنی جان دار اداکاری سے نگار جوہر کی کہانی میں چار چاند لگا ڈالے۔ جس کی وجہ سے یہ لوگوں کو خوب پسند آئی۔