کوئٹہ میں بہت جلد ایک لاکھ لوگوں کا دھرنا دیں گے، مولانا ہدایت الرحمان
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)امیر جماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ بلوچستان کے عوام کوحقوق کی فراہمی،ظالموں اورظلم سے نجات کیلئے کوئٹہ میں بہت جلدایک لاکھ لوگوں کادھرنادیں گے۔لاپتہ افرادکی بازیابی،وسائل پردسترس،بارڈربندش، ساحل ہرٹرالرمافیابڑے مسائل ہیں بدقسمتی سے عوامی منشا رائے ووٹ کے برخلاف نااہل لوگوں کومسلط کیاگیاہے۔ ان خیالات کااظیارانہوں نے کراچی میں جماعت اسلامی کے صوبائی شوری اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کیااجلاس میں صوبہ بھرسے نومنتخب اراکین شوری وصوبائی زمہ داران شریک رہے ۔ نومنتخب اراکین نے اپنی رکنیت کاحلف اٹھایا۔ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پرعمل درآمد، آئندہ لائحہ عمل حق دوبلوچستان مہم کے سلسلے میں کوئٹہ دھرناودیگراقدامات کے حوالے سے مشاورت وفیصلے کیے گیے۔اجلاس سے مولاناہدایت الرحمان ودیگرزمہ داران نے خطاب میں کہا بلوچستان کا بنیادی مسئلہ یہاں کے عوام کا حق حاکمیت اور وسائل پر حق ملکیت کو تسلیم نہ کرناہےبلوچستان کے تمام مسائل کی جڑ ماضی اور حال میں مقتدر قوتوں کی غیر آئینی و غیر جمہوری اقدامات اور بلوچستان کے ساحل و سائل پر ناجائز قبضہ و استحصال سےہے اور آج بھی مسائل کا حل صرف آئین وقانوں کی بالادستی اور عدل و انصاف کی حکمرانی اور عوام کی حقیقی نمائندہ حکومت کے قیام سے ممکن ہے۔ہم بلوچستان میں گزشتہ چند سالوں سے جاری جبری گمشدگیوں کی بھر پور مذمت کرتے ہیں اور سیاسی کارکنوں نوجوانوں کی ماورائے عدالت قتل اور لاپتہ کرنے کے عمل کو بنیادی انسانی حقوق، اظہار رائے کی آزادی اور دیگر بنیادی حقوق کے منافی عمل سمجھتے ہوئے مسترد کرتے ہیں اور تمام لاپتہ افراد کی فوری رہائی اور بازیابی کا مطالبہ کرتے ہیں ہم بلوچستان کے تمام بارڈرز، چمن، تفتان، گوادر، پنجگور، مند تربت کی بندشن کی مذمت کرتے ہیں جس کی وجہ سے 30 لاکھ سے زائد افراد بے روزگار ہوگئے۔ لہذا تمام باڈرز کو فوری کھولا جائے۔مصور کاکڑ کو فوری طور پر مصورکاکڑکوبازیاب کیاجائے۔سیکورٹی کے نام پرسالانہ85 ارب روپے خرچ کرنے کے باوجود بلوچستان کے لوگ امن سے محروم ہیں یہ سیکورٹی اداروں کی مکمل ناکامی کا ثبوت ہے۔ امن کے قیام،بدامنی کے خاتمے کیلئے فوج اور ایف سی کوبلوچستان سے نکال دیاجائے۔بلوچستان میں منشیات کے عام پھیلا کو روکا جائے نیز تعلیمی اداروں میں آئس اور دیگر منشیات کے پھیلا کو فوری روکا جائے۔منشیات کے کاشت پر بھی پابندی عائد کی جائے بلوچستان کے تمام ساحلی علاقوں میں غیر قانونی ٹرالر مافیا کو لگام دی جائے جس نے ساحل سمندر کے ماہی گیروں کی صدیوں سے جاری روزگار کو ختم کیا ہے اور بلوچستان کے سمندر میں مچھلیوں اور دیگر سمندری حیات کو ختم کیا ہےبلوچستان کے مختلف اضلاع میں قبائل کی لاکھوں ایکڑ زمینو ں کی غیر قانونی لیز پر الاٹمنٹ کی مذمت کرتے ہیں اور فوری طور غیر مقامی لوگوں کو زمینوں کی الاٹمنٹ ختم کی جائے۔نیز کوئٹہ میں قبائل کی جدی پشتی زمینوں پر سیکورٹی فورسز کے قبضے کو روکا جائے۔کوئٹہ شہر میں میٹرو اور ژوب سے کراچی تک موٹروے کے تعمیر کو یقینی بنائی جائے۔