کیا نئے ٹیکس قانون کے تحت 5 سے 10 مرلہ مکان خریدنے والوں پر پابندی عائد ہونے والی ہے؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)حکومت نے مشکل معاشی حالات کے باعث زیادہ سے زیادہ افراد کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اس سلسلے میں نان فائلرز پر سختیاں بڑھائی جارہی ہیں، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر نے نئے ٹیکس قانون کے تحت نان فائلرز پر عائد نئی پابندیوں کے حوالے سے بریفنگ دی ہے۔
چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ نئے ٹیکس قانون کے تحت ٹیکس ریٹرن فائلر کی اہلیت پر ترامیم کی گئی ہے، نان فائلرز اب کسی بینک میں کرنٹ یا سیونگ اکاؤنٹ نہیں کھول سکیں گے۔ تاہم 5 سے 10 مرلے کے مکان خریدنے والوں پر کوئی پابندی نہیں لگائی جارہی۔
انہوں نے بتایا کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے اب بیوی، غیر شادی شدہ بیٹی، 25 سال سے کم عمر لڑکے کو ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کرسکتے ہیں۔
رکن کمیٹی حسن بخشی نے کمیٹی کو بتایا کہ ایف بی آر نے نان فائلر کو پراپرٹی خریدنے سے تو روک دیا مگر ان کے بینک اکاؤنٹ بند نہیں کیے گئے۔ لوگوں میں اتنا خوف و ہراس ہے کہ کوئی فلیٹ یا مکان خریداری کے لیے ہمارے پاس نہیں آرہا۔ جس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہاکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے نان فائلرز کو ایک کروڑ روپے تک کی پراپرٹی خریداری کی اجازت دے رکھی ہے۔
ممبر سیلز ٹیکس ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے کمیٹی کو بتایا کہ ایف بی آر نے کسی کو جائیداد کی خریداری سے نہیں روکا نہ کوئی حد مقرر کی ہے، اس کی اجازت وفاقی کابینہ دے گی جس کے بعد اس کا اطلاق کیا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نوید قمر نے ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کی حد اور اہلیت کا جائزہ لینے کے لیے ذیلی کمیٹی قائم کی ہے جو کہ 10 روز میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔
’سیلز ٹیکس کا فراڈ کرنے والے کو 10 سال قید اور ایک کروڑ روپے تک جرمانے کی سزا تجویز‘
معاشی امور کے ماہر صحافی شہباز رانا نے ’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کی جانب سے اس بل کے حوالے سے جو تجاویز سامنے آئی ہیں ان میں غیررجسٹرڈ کاروبار کرنے والے افراد بینک اکاؤنٹ نہیں کھول سکیں گے، اس کے علاوہ پراپرٹی ٹرانسفر نہیں ہوسکے گی۔
انہوں نے کہاکہ تجاویز کے تحت جو لوگ فائلرز نہیں وہ گھر اور گاڑی نہیں خرید سکیں گے، اس کے علاوہ ایک خاص حد سے زیادہ ویلیو والا شیئر خریدنے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔
شہباز رانا کے مطابق سیلز ٹیکس کا فراڈ کرنے والے کو 10 سال قید اور ایک کروڑ روپے تک جرمانے کی سزا سنانے کی تجویز دی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ابھی اسٹینڈنگ کمیٹی اس بل کے حوالے سے تجاویز کو دیکھ رہی ہے، حکومت کی جانب سے کچھ مزید تجاویز بھی سامنے آسکتی ہیں۔