ٹرمپ کے آتے ہی سعودی ولی عہد نے امریکہ کے ساتھ 600 ارب ڈالر کے پیکج کا اعلان کردیا
ریاض (قدرت روزنامہ) سعودی عرب کے وزیر برائے معیشت کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ساتھ 600 ارب ڈالر کا پیکج سرمایہ کاری اور خریداری پر مشتمل ہے۔ سعودی عرب کے وزیر برائے معیشت اور منصوبہ بندی فیصل الابراہیم نے کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے امریکہ کے ساتھ 600 ارب ڈالر کے سرمایہ کاری اور تجارتی پیکج کا اعلان عوامی اور نجی شعبے کی سرمایہ کاری اور خریداری پر مشتمل ہے۔
سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق ولی عہد نے اس بات کی توثیق کی ہے کہ مملکت آئندہ چار سالوں میں امریکہ کے ساتھ 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور تجارتی سرگرمیوں کو وسعت دے گی اور ممکن ہے کہ یہ حجم اس حد سے بھی تجاوز کر جائے۔
خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق ورلڈ اکنامک فورم میں ایک پینل کے دوران فیصل الابراہیم نے اس رقم کو دونوں ممالک کے مضبوط تعلقات کی عکاسی قرار دیا۔ انہوں نے کہا “یہ رقم سرمایہ کاری، خریداری، اور عوامی و نجی شعبے پر مشتمل ہے، اور یہ ہمارے تعلقات کی مضبوطی کی عکاس ہے۔”
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا سعودی عرب اس رقم کو ایک ٹریلین تک بڑھانے پر غور کرے گا، جیسا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فورم کے دوران تجویز کیا تھا تو انہوں نے کہا “ویژن 2030 کے آغاز سے 2030 تک ہم معیشت میں اس رقم سے 12 گنا زیادہ خرچ کریں گے۔”
جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ کیا سعودی عرب تیل کی قیمتوں میں کمی کرے گا تو فیصل الابراہیم نے کہا کہ ریاض طویل مدتی تیل مارکیٹ کے استحکام پر توجہ مرکوز رکھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا “مملکت اور اوپیک کی پوزیشن یہ ہے کہ طویل مدتی مارکیٹ کے استحکام کو یقینی بنایا جائے تاکہ بڑھتی ہوئی طلب کے لیے کافی فراہمی موجود ہو۔”
ویژن 2030 سعودی عرب کا ایک جامع منصوبہ ہے جو 2016 میں شروع کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد مملکت کی معیشت کو ہائیڈرو کاربن پر انحصار سے نکالنا، ملازمتیں پیدا کرنا، اور نئی صنعتوں کی تعمیر کرنا ہے۔