امریکا میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف تاریخی آپریشن کا آغاز
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکا سے غیر قانونی تارکین وطن کی اب تک کی سب سے بڑی ملک بدری کا آغاز ہوگیا۔
وائٹ ہاؤس نے جمعے کو فوجی طیارے میں سوار لوگوں کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اب تک سینکڑوں تارکین وطن کو گرفتار کرکے ملک سے باہر بھیج دیا گیا ہے۔
’غیر قانونی طور پر داخل ہوگے تو بھگتوگے‘
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ پوری دنیا کو ایک مضبوط اور واضح پیغام دے رہے ہیں کہ اگر آپ غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہوئے تو آپ کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اس نے 538 غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا ہے جن میں ایک مشتبہ دہشت گرد اور 4 گینگسٹرز بھی شامل ہیں جبکہ ان میں کئی افراد نابالغوں کے خلاف جنسی جرائم کے مجرم بھی ہیں۔
وعدہ پور کردیا، وائٹ ہاؤس
انہوں نے کہا کہ تاریخ میں ملک بدری کا سب سے بڑا آپریشن اچھی طرح سے جاری ہے اور اس حوالے سے جو وعدہ کیا گیا وہ پورا کیا جا رہا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران غیر قانونی امیگریشن کے خلاف کریک ڈاؤن کا وعدہ کیا تھا اور اپنی دوسری میعاد کا آغاز متعدد ایگزیکٹو آرڈرز کے ساتھ کیا تھا جن کا مقصد امریکا میں داخلے کے عمل میں اصلاحات کرنا تھا۔
’مجرم ایلینز‘ کی ملک بدری کے عزم کا اعادہ
اپنے دفتر میں پہلے دن ٹرمپ نے جنوبی سرحد پر ’قومی ایمرجنسی‘ کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے ’مجرم ایلینز‘ (غیر قانونی تارکین وطن) کو ملک بدر کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے مزید فوجیوں کی تعیناتی کا اعلان بھی کیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے پناہ گزینوں کی آباد کاری کو بھی منسوخ کر دیا ہے اور نئی امیگریشن پالیسیوں کو نافذ نہ کرنے والے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا عندیہ بھی دیا ہے۔
دفتر برائے ہوم لینڈ سیکیورٹی شماریات کے مطابق امریکا میں ایک کروڑ 10 لاکھ غیر دستاویزی تارکین وطن موجود ہیں۔