کیا اونٹنی کا دودھ صحت کیلئے مفید ہوتا ہے؟ تحقیق کے نتائج جانیں


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)حالیہ برسوں میں اونٹنی کے دودھ کا استعمال پاکستان میں بڑھا ہے مگر کیا اس کے استعمال سے صحت کو فائدہ ہوتا ہے؟
اس سوال کا جواب آسٹریلیا کی ایڈتھ کوون یونیورسٹی کی ایک نئی تحقیق میں دیا گیا ہے۔
تحقیق کے مطابق اونٹنی کے دودھ سے صحت کو چند متاثر کن فوائد حاصل ہوتے ہیں، خاص طور پر مدافعتی نظام کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔
تحقیق میں گائے اور اونٹنی کے دودھ کا گہرائی میں جاکر موازنہ کیا گیا۔
تحقیق میں زیادہ توجہ ان پروٹینز پر مرکوز کی گئی جو مدافعتی افعال اور نظام ہاضمہ پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
تحقیق میں دریافت ہوا کہ اونٹنی کے دودھ میں ایسے مخصوص پروٹینز موجود ہوتے ہیں جو معدے کی صحت اور مدافعتی افعال کو مضبوط بنانے کے لیے بہت کارآمد ثابت ہوتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ گائے کے دودھ میں 851 جبکہ اونٹنی کے دودھ میں 1143 پروٹینز موجود ہوتے ہیں۔
اونٹنی کے دودھ میں موجود پروٹینز مدافعتی صحت کو سپورٹ فراہم کرتے ہیں جبکہ یہ دودھ نقصان دہ بیکٹیریا سے لڑنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے جس سے مخصوص امراض سے تحفظ ملتا ہے۔
مگر محققین نے کہا کہ نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اونٹنی کے دودھ میں موجود اجزا معدے میں صحت کے لیے مفید ماحول کی تشکیل میں کردار ادا کرتے ہیں اور دل کی شریانوں کے امراض بشمول ہارٹ اٹیک کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق جن افراد کو گائے کے دودھ کے استعمال سے الرجی کا سامنا ہوتا ہے، اونٹنی کا دودھ ان کے لیے مفید ہے کیونکہ اس میں وہ پروٹین نہیں ہوتا جو الرجی ری ایکشن کو متحرک کرتا ہے۔
اسی طرح اونٹنی کے دودھ میں لیکٹوز کی سطح گائے کے دودھ کے مقابلے میں کافی کم ہوتی ہے جس کے باعث بیشتر افراد کے لیے اسے ہضم کرنا زیادہ آسان ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل فوڈ کیمسٹری میں شائع ہوئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *