کیا صبح اٹھنے کیلئے فون الارم کا سہارا لیتے ہیں؟ تو آپ کو یہ جان لینا چاہیے


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)کیا آپ صبح جاگنے کے لیے موبائل فون کے الارم کا سہارا لیتے ہیں؟ تو یہ عادت اچھی نیند کا حصول مشکل بناتی ہے۔
یہ بات حالیہ برسوں میں ہونے والے تحقیقی کام میں سامنے آئی۔
فرانس کی Notre Dame یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ جو افراد صبح اٹھنے کے لیے الارم کلاک استعمال کرتے ہیں، وہ قدرتی طور پر جاگنے والوں کے مقابلے میں زیادہ تھکاوٹ کے شکار ہوتے ہیں۔
اس تحقیق میں 450 ایسے افراد کو شامل کیا گیا تھا جو کل وقتی ملازمت کرتے تھے اور ان کی نیند کے دورانیے سمیت دل کی دھڑکن کی رفتار کا ڈیٹا وئیر ایبل ڈیوائسز کے ذریعے اکٹھا کیا گیا تھا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو افراد الارم کلاک کو بٹن دبا کر بند کرتے ہیں، ان کی نیند زیادہ متاثر ہوتی ہے جبکہ قدرتی طور پر جاگنے والے افراد کی نیند طویل ہوتی ہے اور وہ دن بھر میں کم کیفین استعمال کرتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ آپ الارم کلاک استعمال کرتے ہیں یا نہیں، لوگوں کی نیند کا دورانیہ عموماً یکساں ہوتا ہے، مگر جو افراد الارم استعمال نہیں کرتے، انہیں دن بھر میں کم تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ الارم کے استعمال سے لوگوں کی نیند کا قدرتی سائیکل متاثر ہوتا ہے جس کے باعث ذہن پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل سلیپ میں شائع ہوئے۔
دسمبر 2023 میں امریکا کے ورجینیا یونیورسٹی کے اسکول آف نرسنگ کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ صبح کے وقت الارم بجنے سے جھنجھلاہٹ ہی نہیں ہوتی بلکہ اس سے بلڈ پریشر بھی بڑھتا ہے اور دل کی شریانوں کے امراض بشمول فالج اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
اس تحقیق میں دیکھا گیا تھا کہ صبح زبردستی اٹھنے جیسے فون الارم کی مدد لینے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اس تحقیق میں 32 افراد کو شامل کرکے 2 دن تک مختلف تجربات کیے گئے۔
پہلی رات انہیں الارم کے بغیر قدرتی طور پر اٹھنے کی ہدایت کی گئی جبکہ دوسری رات انہیں 5 گھنٹے کی نیند کے بعد اٹھنے کے لیے الارم لگانے کا کہا گیا۔
اس کے بعد محققین نے قدرتی طریقے سے اٹھنے اور الارم کے ذریعے جبری بیداری کے اثرات کا موازنہ کیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ قدرتی طور پر اٹھنے کے مقابلے میں الارم سے اٹھنے پر مجبور ہونے والے افراد کے صبح کے بلڈ پریشر میں 74 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا۔
تحقیق کے مطابق امراض قلب کے شکار افراد کو نیند کی کمی اور اچانک اٹھنے پر بلڈ پریشر بڑھنے سے زیادہ نقصان دہ اثرات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
اسی طرح امریکا کی سینٹ لوئس یونویرسٹی کے ماہرین نے بتایا کہ فون کی بستر پر موجودگی نیند کو متاثر کرتی ہے جبکہ اسے دوسرے کمرے میں رکھنے میں سے نیند متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فون کی بستر پر موجودگی کا مطلب یہ ہے کہ آپ رات کو کسی بھی وقت اسے اٹھا کر اسکرولنگ شروع کر دیں یا صبح الارم روکنے والا بٹن آسانی سے دبا دیں جس سے نیند کا سائیکل متاثر ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بہترین تو یہ ہے کہ آپ کو الارم بٹن دبانے کی ضرورت ہی نہ ہو۔
ماہرین نے بتایا کہ جب فون الارم آپ کے سرہانے موجود ہوتا ہے تو آپ کی نیند متاثر ہوسکتی ہے کیونکہ نوٹیفکیشن موصول ہونے پر اس کی اسکرین روشن ہوتی ہے جو چوکنے پر مجبور کر دیتی ہے یا آپ سونے سے قبل فون کو استعمال کرنے لگتے ہیں جس سے بھی نیند کا معیار متاثر ہوتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *