موجودہ اسٹیبلشمنٹ پی ٹی آئی کے ساتھ کوئی بیک ڈور مذاکرات نہیں کرےگی، رانا ثنااللہ
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ موجودہ اسٹیبلشمنٹ پی ٹی آئی کے ساتھ کوئی بیک ڈور مذاکرات نہیں کرےگی۔ بالآخر ان کو بات حکومت سے ہی کرنی پڑےگی، کل نہیں تو پرسوں واپس آنا پڑےگا۔ پی ٹی آئی اگر معاملات سڑکوں پر حل کرنا چاہتی ہے تو پھر قانون اپنا راستہ خود لے گا، یہ اس سے قبل بھی تین بار یہ تجربہ کرچکے ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان کا سیاسی رویہ ہی یہی ہے، ہم آج بھی مذاکراتی کمیٹی میں موجود تھے لیکن تحریک انصاف بات چیت سے بھاگ گئی۔
انہوں نے کہاکہ 2018 میں پی ٹی آئی کی حکومت آر ٹی ایس بٹھا کر لائی گئی تھی، جب اس پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی بات ہوئی تو عمران خان نے جوڈیشل کے بجائے پارلیمانی کمیشن تشکیل دیا تھا۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ عمران خان نے 10 سے 12 سال میں ملکی سیاست کو نقصان پہنچایا، آج تحریک انصاف مذاکرات میں شریک ہوتی تو ہم ان کے چارٹر آف ڈیمانڈ کا جواب دیتے، جب بھی سیاستدان ٹیبل پر بیٹھتے ہیں تو کوئی نا کوئی راستہ نکل آتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اگر پی ٹی آئی مسئلہ سڑک پر ہی حل کرنا چاہتی ہے تو پھر آکر دیکھ لیں، اگر یہ قانون ہاتھ میں لیں گے تو قانون اپنا راستہ خود لے گا اور ایسا پہلے بھی ہوچکا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ان کا حال یہ ہے کہ کوئی انہیں بیک ڈور مذاکرات کی بات سنا دیتا ہے تو اسی میں ان کے دو دن گزر جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم کردیے ہیں، جس کے بعد حکومت کا مؤقف ہے کہ ہم 31 جنوری تک انتظار کریں گے، اگر پی ٹی آئی نے رابطہ نہ کیا تو مذاکراتی کمیٹی تحلیل کردی جائےگی۔ دوسری جانب تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ اب اگر بات ہوئی تو اسٹیبلشمنٹ سے ہی ہوگی۔