پیکا ایکٹ انسانی حقوق اور اظہار رائے پر قدغن ہے ،بی این پی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی مذمتی بیان میں کہا گیا کہ پیکا ایکٹ و دیگر کالے قوانین کی منظوری ا ظہار رائے پر قدغن لگانے کے مترادف عمل ہے کالے قوانین جو تسلسل کے ساتھ منظور کرائے جا رہے ہیں یہ دراصل غیر جمہوری سوچ کی عکاسی کرتی ہے خود کو جمہوریت پسند کہنے والی جماعتیں کالے قوانین کو پارلیمان سے منظور کروا رہے ہیں موجودہ دور حکومت میں ملک کا تمام طبقہ فکر بالخصوص بلوچستان کےغیور بلوچوں اور محکوم اقوام کے ساتھ جو ناروا سلوک کیا جا رہا تھااب پیکا ایکٹ کی آڑ میں مزیدنا انصافیاں ،مظالم ڈھائے جائیں گے ایپکا ایکٹ انسانی حقوق اور اظہار رائے پر قدغن ہے بیان میں کہا گیا کہ نام نہاد جمہوری دور میں جلسوں ، مظاہروں ، سیمینارز پر پابندی کے ساتھ سیاسی جماعتوں اور ان کے اکابرین کیخلاف سازش کی جا رہی ہیں پارٹی اور پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل نے ہمیشہ غیر جمہوری قوانین ، انسانی حقوق کی پامالیوں کےخلاف آواز بلند کرتے ہوئے اصولی موقف اپناکر حق کا ساتھ دیافارم 47 کے حکمران جو بھی غیر جمہوری اقدامات کر رہے ہیں تاریخ میں ان کے کردار کو یاد رکھا جائے گاکالے قوانین کی منظوری میں جو بھی جماعتیں بالواسطہ یا بلا واسطہ حمایت کر رہی ہے وہ اس بھی جرم میں برابرکے شراکت دار ہیں بی این پی قومی جماعت ہونے کے ناطے غیر جمہوری اقدامات کےخلاف ہر فورم پر آواز بلند کریں گے بیان میں مزید کہا گیا کہ پارٹی صحافی برادری کے ساتھ ماضی کی طرح ہر مشکل میں کھڑی رہے گی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *