امارات نے پاکستانیوں کے ویزے روک دیئے، تاجروں کو مشکلات، کروڑوں کے نقصان کا خدشہ

کراچی(قدرت روزنامہ) متحدہ عرب امارات نے پاکستانی شہریوں کے لیے ویزا درخواستوں کی وصولی عارضی طور پر معطل کر دی ہے جس کے باعث تاجر برادری اور کاروباری افراد شدید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی شہریوں کی ویزا درخواستیں دو ہفتوں کے لیے موخر کر دی گئی ہیں اور درخواست گزاروں کو 15 فروری 2025 کے بعد دوبارہ درخواست جمع کرانے کا کہا جا رہا ہے۔
اس اچانک فیصلے سے خاص طور پر وہ کاروباری افراد متاثر ہو رہے ہیں جو دبئی میں ہونے والی گلف فوڈ نمائش میں شرکت کے لیے روانہ ہونے والے تھے۔
ایک درخواست گزار سمیت متعدد متاثرہ پاکستانی شہریوں نے تصدیق کی ہے کہ دبئی میں موجود یو اے ای کے قونصل خانے نے ان کی ویزا درخواستیں واپس کر دی ہیں اور انہیں آگاہ کیا گیا ہے کہ اگلے دو ہفتے تک کوئی بھی ویزا جاری نہیں کیا جائے گا۔
متاثرین کا کہنا تھا کہ ہم قونصل خانے کے باہر کھڑے ہیں لیکن وہ کسی بھی قسم کی درخواست وصول کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔ ہمیں وزارت خارجہ کا خط لانے کا کہا جا رہا ہے لیکن جب ہم وزارت خارجہ کے دفتر گئے تو وہاں کے حکام نے بتایا کہ اسلام آباد سے ایسا کوئی نیا ضابطہ کار جاری نہیں کیا گیا۔ یہ پابندی یو اے ای ایمبیسی نے خود لگائی ہے۔
وزارت خارجہ نے بھی اس معاملے پر اپنی لاعلمی کا اظہار کیا اور کہا کہ “یہ فیصلہ متحدہ عرب امارات کے قونصل خانے کی جانب سے لیا گیا ہے اور ہمیں اسلام آباد سے اس بارے میں کوئی ہدایات موصول نہیں ہوئیں۔
جب ایک درخواست گزار نے وزارت خارجہ کے اہلکار سے ممکنہ حل کے بارے میں استفسار کیا تو جواب میں کہا گیا:”اگر آپ کو وزارت خارجہ سے خط مل بھی جائے، تب بھی یو اے ای ویزا نہیں دے گا۔ وہ سب کو بلاوجہ تنگ کر رہے ہیں۔”
پاکستانی کاروباری برادری نے اس فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر سفارتی سطح پر اس معاملے کو حل کرے۔ ایک تاجر نے کہا:ہمارے کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ اگر ویزا مسائل فوری حل نہ کیے گئے تو ہمارے لیے گلف فوڈ نمائش میں شرکت ممکن نہیں ہو سکے گی، جو ہمارے کاروبار کے لیے نہایت اہم ہے۔
متاثرہ کاروباری افراد نے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹڈاپ ) اور دیگر متعلقہ اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کو فوری طور پر حل کرنے کے لیے اقدامات کریں اور براہ کرم اس مسئلے کے حل کے لیے فوری مدد فراہم کریں، ورنہ ہمارے لیے بروقت ویزا حاصل کرنا ممکن نہیں ہوگا۔