سنیاس لینے والی اداکارہ ممتا کلکرنی کو خواجہ سراؤں کے اکھاڑے سے نکال دیا گیا

ممبئی (قدرت روزنامہ) کنّر اکھاڑا میں تنازع شدت اختیار کر گیا۔ چند دن قبل بالی ووڈ اداکارہ ممتا کلکرنی کو مہامنڈلیشور کے طور پر اکھاڑے میں شامل کیا گیا تھا۔ اس فیصلے پر کئی سادھوؤں نے اعتراض اٹھایا جس کے بعد اکھاڑا کے بانی اجے داس نے نہ صرف ممتا کلکرنی کو عہدے سے ہٹا دیا بلکہ آچاریہ مہامنڈلیشور لکشمی نارائن ترپاٹھی کو بھی اکھاڑے سے نکال دیا، کیونکہ وہی کلکرنی کی تقرری کے ذمہ دار تھے۔
نیوز 18 کے مطابق کنّر اکھاڑا میں ممتا کلکرنی کی تقرری کے بعد سخت مخالفت دیکھنے میں آئی۔ اجے داس اور لکشمی نارائن ترپاٹھی کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے تھے اور داس نے عندیہ دیا تھا کہ اگر حالات بہتر نہ ہوئے تو وہ ترپاٹھی کو ان کے عہدے سے ہٹا دیں گے۔

لکشمی نارائن ترپاٹھی نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ “اجے داس کو یہ اختیار ہی حاصل نہیں کہ وہ مجھے ہٹا سکیں۔” اس کے بعد انہوں نے دعویٰ کیا کہ اجے داس کو خود ہی کنّر اکھاڑا سے نکال دیا گیا ہے کیونکہ وہ اپنی فیملی کے ساتھ رہتے ہیں جو کنّر اکھاڑا کے اصولوں کے خلاف ہے۔

اس تنازع کے بعد سوالات اٹھنے لگے ہیں کہ کنّر اکھاڑا میں مہامنڈلیشور کی پوزیشن کا ازسرِنو جائزہ لیا جائے گا یا نہیں؟ کچھ رپورٹس کے مطابق اکھاڑا میں گروپ بندی بڑھ رہی ہے اور ممکن ہے کہ جلد ہی کسی نئے رہنما کا تقرر کیا جائے۔

ممتا کلکرنی 1990 کی دہائی کی مشہور بالی ووڈ اداکارہ ہیں، جنہوں نے “کرن ارجن” (1995)، “بازی” (1995) اور “چائنا گیٹ” (1998) جیسی فلموں میں کام کیا۔ اپنی اداکاری اور گلیمرس امیج کی وجہ سے وہ اس وقت کی مقبول ترین اداکاراؤں میں شمار کی جاتی تھیں۔

کنّر اکھاڑا 2018 میں ٹرانس جینڈر سادھؤں کے لیے قائم کیا گیا تھا، جو جونا اکھاڑا کے ماتحت کام کرتا ہے۔ اکھاڑا ہندو مذہبی تنظیم ہوتی ہے، اور کنّر اکھاڑا خاص طور پر ٹرانس جینڈر سادھؤں کا ایک مذہبی فرقہ ہے۔ “مہامنڈلیشور” کا عہدہ ہندو سنیاسیوں کو دیا جانے والا ایک اعلیٰ مذہبی لقب ہے، جس کا مطلب “متعدد آشرموں (مذہبی مراکز) کا سربراہ” ہوتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *