’’شادی کے بعد اپنی بیوی کو چھپا تو نہیں سکتے‘‘، رجب بٹ
لاہور(قدرت روزنامہ)پاکستانی یوٹیوبر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر رجب بٹ ’’فیملی ولاگنگ‘‘ اور اپنے ساتھی ڈکی بھائی کی حمایت میں ایک ’’نامناسب‘‘ بات کہہ کر خود سوشل میڈیا صارفین کی تنقید کا نشانہ بن گئے ہیں۔
رجب بٹ نے ڈکی بھائی کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’شادی کے بعد اپنی بیوی کو چھپا تو نہیں سکتے‘‘۔ رجب کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر تنقید کی جارہی ہے۔
رجب بٹ نجی چینل پر ایک ٹاک شو میں شریک تھے جہاں انھوں نے اپنی نمود و نمائش والی مہنگی شادی اور فیملی بلاگنگ پر ہونے والی تنقید کے حوالے سے کھل کر گفتگو کی۔
رجب بٹ اپنے فیملی ولاگز کےلیے مشہور ہیں اور ان کے یوٹیوب چینل پر 5.64 ملین سبسکرائبرز ہیں۔ کچھ عرصہ قبل ہی ہونے والی ان کی شادی پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی گئی تھی، کیونکہ اس شادی کی مہنگی تقریبات، بے تحاشا خرچے اور مہمانوں کے قیمتی تحائف کو صارفین نے نمودونمائش قرار دیا تھا۔
رجب بٹ نے فیملی بلاگنگ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو ڈکی بھائی کی مثال دے سکتا ہوں۔ انھوں نے گیمنگ اور روسٹنگ کی جس میں وہ گالم گلوچ کرتے تھے تو یہ لوگوں کو اچھا نہیں لگا، اس لیے انھوں نے اسے چھوڑ دیا۔
جب ڈکی بھائی نے اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ روزانہ فیملی بلاگنگ شروع کی تو انھیں کامیابی ملی۔ لیکن شادی کے بعد وہ کیا کرسکتے ہیں؟ وہ اپنی بیوی کو چھپا تو نہیں سکتے، جو ان کے ساتھ ہے۔ لوگ ان سے نفرت کریں گے چاہے کچھ بھی ہو کیوں کہ وہ اعلیٰ ڈیجیٹل تخلیق کاروں میں سے نہیں ہے۔
رجب نے مزید کہا کہ جب ایک امیر آدمی کا سی اے پاس بے روزگار بیٹا ایک غریب آدمی کے سی اے فیل بیٹے کو لینڈ کروزر چلاتے ہوئے دیکھے گا تو اسے دکھ ہوگا، اور وہ اس پر تنقید کرے گا۔
نہوں نے کہا کہ اسی طرح، میرے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا جب میں اعلیٰ درجے کے بلاگرز کی دوڑ میں شامل ہوا تو مجھ پر تنقید شروع ہوگئی۔ شادی سے پہلے میں نے اپنے دوستوں کے ساتھ ویڈیوز کیں تو لوگ اسے بہت پسند کر رہے تھے۔ شادی کے بعد میں نے اپنے دوستوں کے ساتھ ویڈیوز پوسٹ کیں کیونکہ میں نے اپنا زیادہ وقت دوستوں کے ساتھ گزارا تھا تو تنقید ہوئی کہ میں اپنی بیوی کو وقت نہیں دیتا۔ یہاں تک کہ اگر میں اپنی بیوی کو کسی بھی بلاگ میں دکھاتا ہوں تو وہ کہتے ہیں کہ اپنی بیوی کو دکھا کر فالوورز حاصل کررہا ہے۔ اب ہم کیا کرسکتے ہیں۔
رجب نے اپنی شادی پر بے جا نمودونمائش اور اسراف پر کی جانے والی تنقید پر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ایک عام شادی کی۔ میری شادی کے چند فنکشنز تھے جن میں مایوں، مہندی، بارات اور ولیمہ کے فنکشنز شامل تھے۔ لیکن اگر میرے دوستوں نے میری شادی پر پیسے خرچ کرکے خوشی منانے کی خواہش پوری کی تو میں انہیں روک نہیں سکتا تھا، کیونکہ میری شادی کو لے کر ان کے بہت ارمان تھے۔
رجب بٹ نے مزید کہا کہ میں وہ نہیں تھا جو خود پر پیسے پھینک رہا تھا۔ میں کیا کرسکتا تھا؟ میں اپنے دوستوں کوروک نہیں سکتا تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں نے اس مقام کو حاصل کرنے کےلیے شب وروز محنت کی ہے۔ میں نے بھی صفر سے شروعات کی تھی اور آج بھی اپنی صحت اور وقت کی پروا کیے بغیر محنت کررہا ہوں۔ آخر ہمارے کام پر تنقید کرنے کے بجائے حوصلہ افزائی کیوں نہیں کی جاتی ہے جو زیادہ بہتر ہے۔