بجلی پر وفاقی حکومت کا اختیار ختم؟ کے پی کے حکومت کا الگ ٹرانسمشن لائن قائم کرنے کا اعلان
پشاور(قدرت روزنامہ)خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ 600 میگاواٹ بجلی دیں گے، ٹرانسمیشن لائن کا 150 ارب روپے کا منصوبہ ہے۔
پشاور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ہمارے آنے سے پہلے امن و امان کی صورتحال خراب تھی، بقایا جات کا انبار کھڑا ہوگیا تھا،ہم نے ریونیو میں 49 فیصد اضافہ کیا، ریونیو میں49 فیصد اضافےکا مطلب ہےکہ گورننس اچھی ہے، صحت کارڈ بند تھا، 20 ارب روپے کے بقایاجات تھے لیکن ہم نےصحت کارڈ دوبارہ شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ 150 ارب روپے کا سرپلس بجٹ دیاہے، کرپشن میں ایسا کہاں ہوتا ہے؟ 67 فیصد مریضوں کا علاج سرکاری اسپتالوں میں ہوا جس کا مطلب صحت کا نظام بہترہوا نگراں حکومت میں ادویات کی خریداری 12 ارب روپے تھی، کم کرکے 5 ارب پر لائے اور انکوائری کرکے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھاکہ اپنی ٹرانسمیشن لائن شروع کردی، 600 میگاواٹ بجلی دیں گے، ٹرانسمیشن لائن کا 150 ارب روپے کا منصوبہ ہے، ایک سال میں 8 لاکھ کنال بنجرزمین کو سیراب کیا، 40 ارب روپے کی لاگت سے سولر اسکیم شروع کی۔
وزیراعلیٰ کا کہناتھاکہ پنجاب کا بجٹ خسارہ 146 ارب روپے ہے، ہمارا سرپلس ہے، ایسے میں ہم کرپشن کیسے کررہےہیں؟ وفاق کے ذمے ہمارے 2 ہزار ارب روپے سےزیادہ کےبقایاجات ہیں، انضمام کے باوجود ہمارا این ایف سی میں حصہ نہیں بڑھایاگیا، اپیکس کمیٹی میں این ایف سی میں ہمارے حصے پر نظر ثانی کاکہا، میں نے کہا کہ اس کےخلاف سپریم کورٹ جاؤں گا۔
انہوں نے کہاکہ اگلے اجلاس میں این ایف سی کو ایجنڈے میں رکھنے کا مطالبہ کیا، ایک ماہ کے اندر مسئلہ حل نہ کیا گیا توسپریم کورٹ جاؤں گا۔