وہ شہر جس نے سیاحوں سے تنگ آکر سیکیورٹی گارڈ بھرتی کرلیے
ٹوکیو (قدرت روزنامہ) جاپان کا برف سے ڈھکا ہوا خوبصورت شہر اوتارو جو محبت کی علامت سمجھا جاتا ہے، اب سیاحوں کے ہجوم کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے۔ یہ شہر ہاکائیڈو جزیرے کے مغربی ساحل پر واقع ہے۔ یہ 1995 کی مشہور جاپانی رومانوی فلم “لو لیٹر” کے پس منظر کے طور پر استعمال ہوا تھا جس کے بعد سے یہ ہر سال ہزاروں سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے۔ تاہم، بڑھتی ہوئی سیاحتی سرگرمیوں اور بدتمیزی کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر، مقامی حکام نے حال ہی میں سیکورٹی گارڈز تعینات کیے ہیں جو سیاحوں کو نجی جائیدادوں میں داخل ہونے اور سڑکوں پر رکاوٹ ڈالنے جیسے رویوں سے روکنے کے لیے متحرک ہیں۔
”الزام تراشی“ کی ایک فہرست تیار کیجیے جس میں آپ ہر وہ چیز درج کرتے ہیں جسے ناپسند کرتے ہیں، دیکھیے آپ کس درجے پر ہیں اور کیا نقص ہے
سی این این کے مطابق سیاحوں کا مسئلہ اس وقت مزید سنگین ہوگیا جب 24 جنوری کو ایک 61 سالہ ہانگ کانگ کی خاتون سیاح اوتارو کے مضافات میں ایک ٹرین کی زد میں آکر ہلاک ہوگئی۔ رپورٹس کے مطابق وہ ایک ایسے ریلوے ٹریک پر تصویر کھینچ رہی تھی جو برفانی مناظر اور ساحلی نظاروں کے امتزاج کے باعث مشہور ہے۔ اوتارو کی آبادی تقریباً ایک لاکھ نفوس پر مشتمل ہے، گزشتہ سال یہاں 99 ہزار کے قریب بین الاقوامی سیاح آئے ۔
فلم “لو لیٹر” میں دکھائے گئے مشہور مقامات میں فونامیزاکا نامی علاقہ بھی شامل ہے، جو برف سے ڈھکی لکڑی کے گھروں اور جاپانی سڑکوں کا خوبصورت امتزاج پیش کرتا ہے۔ فلم کی شہرت کے باعث یہاں آنے والے سیاحوں کی تعداد میں غیرمعمولی اضافہ ہوا جس سے مقامی افراد کو پریشانی لاحق ہونے لگی۔
اس صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے حکام نے تین سیکیورٹی گارڈز تعینات کیے ہیں جو سیاحوں کو کوڑا کرکٹ پھینکنے، سڑکیں بند کرنے اور دیگر غیر ذمہ دارانہ سرگرمیوں سے روکتے ہیں۔ خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانہ عائد کیا جائے گا اور یہ اقدامات کم از کم 31 مارچ تک جاری رہیں گے۔