سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے خلاف تعاون کی منظوری

ریاض / اسلام آباد (قدرت روزنامہ) سعودی کابینہ نے پاکستان کے ساتھ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف تحقیقات کے تبادلے کی منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان مالیاتی جرائم کی روک تھام اور تحقیقات کے عمل کو مزید مضبوط بنانا ہے۔

آج نیوز کے مطابق سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں مختلف امور پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سعودی عرب کا ڈائریکٹریٹ آف فنانشل انویسٹی گیشن (DFI) پاکستان کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ (FMU) کے ساتھ مل کر منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی مالی معاونت اور دیگر مالی جرائم کی تحقیقات میں تعاون کرے گا۔

اس حوالے سے دونوں ممالک کے متعلقہ ادارے ایک مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کریں گے، جس کے تحت معلومات کے تبادلے، مشکوک مالی سرگرمیوں کی نگرانی اور دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت کی روک تھام کے لیے مشترکہ اقدامات کیے جائیں گے۔

سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے خلاف تعاون کی اجازت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دونوں ممالک بین الاقوامی سطح پر مالیاتی شفافیت اور غیر قانونی مالی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ اس معاہدے سے نہ صرف مالیاتی نگرانی کا نظام مزید مضبوط ہوگا بلکہ دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف مشترکہ حکمت عملی وضع کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

سعودی عرب اور پاکستان انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے عالمی معیارات پر عمل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ اس تعاون سے پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کی گائیڈ لائنز پر عمل درآمد میں مدد ملے گی، جبکہ سعودی عرب اپنے مالیاتی نظام کو مزید مستحکم کرنے کے لیے عالمی اداروں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرے گا۔

ماہرین کے مطابق، اس معاہدے سے دونوں ممالک کے درمیان اعتماد اور مالیاتی شفافیت میں اضافہ ہوگا، جبکہ غیر قانونی مالی سرگرمیوں کو محدود کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *