سپریم کورٹ: اسلامیہ یونیورسٹی اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے دائر درخواست ناقابل سماعت قرار
![](https://dailyqudrat.pk/wp-content/uploads/2025/02/00-122.jpg)
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی ہے۔
جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 6 رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار وکیل ذوالفقار علی بھٹہ عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ پنجاب انتظامیہ کی انکوائری قابل بھروسہ نہیں ہے، میرے پاس اتنے کیسز آرہے ہیں، سب میں طلبہ بلیک میل ہو رہے ہیں۔
وکیل ذوالفقار علی بھٹہ نے کہا کہ سیکشن 354 اے دیکھ لیں، وہ ڈائریکٹ سزائے موت میں آتا ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے واضح کیا کہ سیکشن 354 کا اس معاملے پر اطلاق ہی نہی ہوتا۔ وکیل ذوالفقار علی بھٹہ نے کہا کہ میری دلیل یہ ہے کہ سیکشن میں ترمیم کرکے اطلاق کیا جائے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پارلیمنٹ کا قانون میں ترمیم کرنے کا کیسے کہہ سکتے ہیں، متاثرہ فریق کی عدم موجودگی میں کارروائی کیسے ہو سکتی ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے آرٹیکل 199 کے تحت لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔
جسٹس امین الدین نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے جج نے معاملہ کی انکوائری کی تھی جس میں معاملہ حل ہو گیا ہے۔ جسٹس مسرت ہلالی نے وکیل سے پوچھا کہ آپ عدالت سے چاہتے کیا ہیں، جس پر وکیل ذوالفقار بھٹہ نے بتایا کہ آپ پنجاب حکومت سے ریکارڈ منگوا لیں۔
جج کے کیے گئے سوال کو نہ سننے پر عدالت نے وکیل ذوالفقار علی بھٹہ سے برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس امین الدین نے کہا کہ آپ سننے کو تیار ہی نہیں ہیں، ہم آپ سے کیا بات کریں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آرٹیکل 199 کے تحت یہ لاہور ہائیکورٹ کا دائرہ اختیار ہے، آپ کو لاہور ہائیکورٹ جانا چاہیے۔ وکیل ذوالفقار علی بھٹہ نے کہا کہ یہ صرف پنجاب کا کیس نہیں ہے۔ جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ آپ کو اس کیس میں پنجاب سے ریلیف ملے گا اور نہ سپریم کورٹ سے۔ بعدازاں، عدالت نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردیا۔