پاکستانی گدھے چائنا بھیجے جائیں گے، مگر کیوں اور کیسے؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزارت خوراک نے کہا ہے کہ حکومت کا چین کے ساتھ گدھوں کی کھالیں اور ہڈیاں برآمد کرنے کا معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے لیے گدھوں کا ذبح خانہ گوادر میں قائم کیا گیا ہے، جس نے باقاعدہ کام کاآغاز کر دیا ہے۔
جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے فوڈ سیکیورٹی کے اجلاس میں وزارت خوراک کے حکام نے جمعرات بتایا کہ چین کے ساتھ گدھوں کی کھالیں اور ہڈیاں برآمد کرنے کا معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے تحت ایک چینی کمپنی گوادر میں تمام متعلقہ آپریشنز سنبھالے گی اور گدھوں کا ذبح خانہ بھی یہاں ہی قائم کیا گیا ہے۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے فوڈ سیکیورٹی نے سوال کیا کہ زندہ گدھے چین کیوں برآمد نہیں کیے جا رہے؟ جس پر وزارت خوراک کے حکام نے وضاحت کی کہ یہ ایک مشکل عمل ہے، تاہم ملک کے دیگر حصوں سے مزید ذبح خانے قائم کرنے کے لیے درخواستیں موصول ہو رہی ہیں جس پر چینی کمپنیوں کے ساتھ مزید بات چیت جاری ہے۔
قائمہ کمیٹی کے ایک رکن نے نشاندہی کی کہ پاکستان میں گدھوں کی اہمیت میں کمی آرہی ہے کیونکہ لوڈر رکشوں نے نقل و حمل کے لیے ان کی جگہ لے لی ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ اعلیٰ معیار کے گدھوں کی افزائش کے لیے کوششیں کی جائیں۔ ملاقات کے دوران گدھوں کے علاوہ بطخوں کی افزائش نسل کا بھی ذکر کیا گیا۔