ڈیپ سیک نے اے پی آئی سروس ٹاپ اپس کیوں معطل کی؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ڈیپ سیک نے بے انتہا ٹریفک کی وجہ سے سرور کو دریپش مسائل کے پیش نظر اے پی آئی سروس ٹاپ اپس کو معطل کر دیا۔
اے پی آئی ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو دوسرے ماڈلز کے ڈویلپرز کو اپنے اے آئی ماڈلز کے درمیان ربط پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اور یہ سروسز ڈیٹا کو بازیافت کرنے یا اپ ڈیٹ کرنے کے لیے کسی ایپلیکیشن کے لیے سرور سائیڈ سسٹم کے ساتھ انٹریکٹ کرنے کا ذریعہ بھی ہے۔
ڈیپ سیک نے سرور کے وسائل کی رکاوٹوں کی وجہ سے اے پی آئی کو عارضی طور پر معطل کیا ہے۔
چینی اے آئی اسٹارٹ اپ کو پچھلے 2 ہفتوں میں زیادہ ٹریفک کی وجہ سے سرور کے مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ متعارف ہونے والا ڈیپ سیک ایک ایسا اے آئی ماڈل متعارف ہے جس کے متعلق کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ امریکی کمپنی اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی اور اسی نوعیت کے دیگر ماڈلز سے ملتا جلتا ہے اور اس پر زیادہ لاگت نہیں آئی۔ رواں ماہ کے آغاز میں یہ ماڈل ایپ کی صورت میں گوگل اور ایپل اسٹور پر بھی دستیاب ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ چین کی تیار کردہ مصنوعی ذہانت کی ایپلی کیشن ڈیپ سیک چیٹ جی پی ٹی اور دیگر ایسی حریف ایپس کو مات دے کر امریکا، برطانیہ اور چین میں ایپل کے ایپ اسٹور پر ٹاپ ریٹڈ مفت ایپلی کیشن بھی بن چکی ہے۔
دریں اثنا امریکی قانون سازوں نے سرکاری ڈیوائسز میں چینی ڈیپ سیک چیٹ بوٹ پر پابندی سے متعلق بل لانے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ڈیپ سیک سے متعلق امریکا میں خدشات ہیں کہ چینی ایپلی کیشن کے تحت چین کو صارفین کے ڈیٹا تک رسائی ہوگی۔
ڈیپ سیک چیٹ بوٹ کے منظرعام پر آنے سے امریکا کے آے ٹی مرکز سلیکون ویلی میں ہلچل مچ گئی ہے۔
اس حوالے سے فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے ڈیپ سیک کو ایک بہت ہی جدید ماڈل تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک بہت بڑا جیو پولیٹیکل مقابلہ ہے اور چین اس میں بہت تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *