یوم سیاہ منانے والی جماعت کے اعمال بھی سیاہ ہیں، عظمی بخاری
یوم انتشار و یوم سیاہ اس لیے منایا جا رہا ہے کیونکہ پی ٹی آئی کی کارکردگی نہیں ہے، پریس کانفرنس
![](https://dailyqudrat.pk/wp-content/uploads/2025/02/22-1-6.jpg)
لاہور(قدرت روزنامہ)وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ یوم سیاہ منانے والی جماعت کے اعمال بھی سیاہ ہیں، قذافی اسٹیڈیم میں افتتاح پر لوگ خوش ہیں کہ ہمارے بچوں کو پیٹرول بم نہیں اور جیلیں نہیں چاہیئں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آٹھ فروری کی اہمیت سیاسی تاریخ اور عوامی دلوں و دماغ میں زیادہ ہے کیونکہ اسے ملکی تعمیر و ترقی سے جوڑا جا رہا ہے، کبھی عدالتوں پر حملہ تو کبھی نو مئی تو کبھی دھمکیاں و دنگا و فساد تو آئی ایم ایف کو خطوط لکھوائے جا رہے تھے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ آٹھ فروری کے دن کے سبب ملک کو تعمیر و ترقی دی پاکستان کو ڈیفالٹ سے نجات ملی، مریم نواز کی حکومت نے پنجاب کی عوام کو ذہنی سکون خوشحالی مفت ادویات اپنی چھت اپنا گھر گھروں سے کوڑا کرکٹ ختم کرکے تجاوزات ختم کرکے صاف ستھرا ماحول دیا، پنجاب کے بچوں کو لیپ ٹاپس ملے عوام کیلئے نئے ہسپتال و سڑکیں ملیں ، چون ارب روپے کا بجلی ریلیف دیا، دھی رانی پروگرام شروع کئے اقلیت کارڈ ، شرمنگ فارمنگ عوام کو دی گئی مگر ایک ایسی جماعت ہے جس کو ساری زندگی رونا ہے اس کے ساتھ پاکستان کو بھی رونے پر مجبور کرتے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ یوم سیاہ منانے والی جماعت کے اعمال بھی سیاہ ہیں، بانی پی ٹی آئی نے کمیٹی بنائی ہے تاکہ کرپشن کا خاتمہ ہو لیکن کرپشن ہورہی ہے، قذافی اسٹیڈیم میں افتتاح پر لوگ خوش تھے ہمارے بچوں کو پیٹرول بم نہیں نہ ہی جیلیں چاہیئں، پاکستان میں چیمپئننز ٹرافی ہورہی ہے دو بڑی ٹیمیں پاکستان آگئی ہیں دوبارہ میدان سجیں گے۔
انہوں ںے کہا کہ پی ٹی آئی والے ہر وقت یوم سیاہ مناتے ہیں، کل ہارس اینڈ کیٹل شو میں مریم نواز افتتاح کریں گی، یوم انتشار و یوم سیاہ اس لیے منایا جا رہا ہے کیونکہ کارکردگی نہیں ہے، صوابی میں جلسہ رکھا ہے جس کیلئے سرکاری وسائل کا استعمال کرکے اور کھلم کھلا پیسہ استعمال ہوگا، تقریر کوئی مثبت ہو کے پی عوام کو منصوبے ہی بتا دیں۔
انہوں نے کہا کہ گنڈاپور کو چیلنج کرتی ہوں کے پی کےلئے کیا کیا ہے؟ اسکولز اسپتال کالجز کی حالت کیا ہے؟ انہیں ٹیکس کا پیسہ تقریروں میں لٹانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پی ٹی آئی نے کال دی تو لاہور کے کسی حلقہ میں بتائیں کتنے لوگ نکلے؟