بی ایم سی ہاسٹل کمیٹی اور انتظامیہ کی بلوچ طلبہ کے ساتھ دشمنی پر مبنی رویہ ناقابلِ قبول ہے، بی ایس او(شال زون)


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (شال زون) بولان میڈیکل کالج میں جاری ہاسٹل الاٹمنٹ کے دوران انتظامیہ اور ہاسٹل کمیٹی کی جانبدارانہ پالیسیوں کی شدید مذمت کرتی ہے۔ بلوچ طلبہ کے ساتھ متعصبانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے انتظامیہ نے میرٹ کا ڈھونگ رچایا ہے، لیکن حقیقت میں کوئی واضح پالیسی نہیں اپنائی گئی۔ من پسند افراد کو بہتر کمرے الاٹ کیے جا رہے ہیں جبکہ میرٹ کی مکمل خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ اگر ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کی نشستیں ڈسٹرکٹ کوٹہ سسٹم کے تحت مختص کی جاتی ہیں، تو ہاسٹل الاٹمنٹ کا نظام بھی اسی اصول کے مطابق ہونا چاہیے۔بلوچ طلبہ کو نشانہ بناتے ہوئے ہاسٹل کمیٹی اور انتظامیہ نے انہیں بنیادی سہولیات سے محروم کرنے کی سازش رچائی ہے۔ پہلی مرتبہ الاٹمنٹ کے نام پر فیس وصول کرنے کے بعد، فرسٹ ایئر کے طلبہ سے ایک ہی سال میں دوسری مرتبہ فیس کاٹنا سراسر استحصال ہے۔ مزید برآں، تین ماہ سے ہاسٹل کو “ری نویشن” کے نام پر بند رکھنا، اور بلوچ طلبہ تنظیموں کے خلاف غلط بیانی کرنا انتظامیہ کی بلوچ دشمنی کا واضح ثبوت ہے۔یہ طلبہ ان علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں جہاں تعلیمی ادارے نہ ہونے کے برابر ہیں اور انتہائی غربت کے باوجود وہ اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے یہاں تک پہنچتے ہیں۔ مگر حکومت اور انتظامیہ انہیں ہر ممکن طریقے سے تنگ کر رہی ہے تاکہ وہ تعلیم چھوڑنے پر مجبور ہو جائیں۔ ہاسٹل کو تین ماہ سے بند رکھ کر، انتظامیہ نے واضح طور پر ثابت کر دیا ہے کہ وہ تعلیم دشمن پالیسیوں پر عمل پیرا ہے۔ بعد ازاں، اپنی ناکامیوں کا الزام بلوچ طلبہ تنظیموں پر ڈالنا بھی ان کے تعصب کی عکاسی کرتا ہے۔بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ہر قوم کو عزت کی نظر سے دیکھتی ہے لیکن بلوچ طلبہ کے ساتھ استحصال کسی صورت برداشت نہیں کرے گی۔ اسی پالیسی کے تحت، ایک سال سے بی ایم سی کے طلبہ کی اسکالرشپ روکنا بھی ان کے ساتھ ہونے والے منظم ظلم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ہم واضح کرتے ہیں کہ اگر ہاسٹل الاٹمنٹ کے حوالے سے 28 دن کے احتجاج کے دوران کیے گئے وعدوں سے انتظامیہ پیچھے ہٹی تو ہم بطور طلبہ اپنے احتجاج کا جمہوری حق محفوظ رکھتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *