’انِ سروس ڈیتھ پالیسی‘ تبدیل، دوران سروس وفات پانے والے سرکاری ملازمین کے بچے ملازمت سے محروم

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ، وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ’انِ سروس ڈیتھ پالیسی‘ میں تبدیلی کی منظوری دیدی۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ’انِ سروس ڈیتھ پالیسی‘ میں تبدیلی منظوری دی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ’انِ سروس ڈیتھ پالیسی‘ میں تبدیلی کی منظوری کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے وزارتوں اور ڈویژنز کو فیصلے پرعملدرآمد کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
پالیسی میں اس تبدیلی کے بعد دوران سروس فوت ملازمین کے بچوں کو ملازمت نہیں ملے گی، تاہم وزیراعظم پیکیج کے تحت فوت شدہ ملازمین کے لواحقین کو مراعات ملیں گی۔
یاد رہے کہ ’انِ سروس ڈیتھ پالیسی‘ میں تبدیلی کے فیصلے کا اطلاق قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شہدا اور دہشتگردی میں شہید سول سرونٹس کے بچوں پرنہیں ہو گا۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پالیسی میں تبدیلی سے قبل سول سرونٹس کے لواحقین کی بھرتیوں کو اس فیصلے سے استثنیٰ حاصل ہوگا ۔
واضح رہے کہ پہلے سے نافذ العمل نظام کے تحت سرکاری ملازمین جو دوران ملازمت فوت ہو جاتے تھے یا صحت کی وجوہات کی بنا پر کام جاری رکھنے سے قاصر تھے ان کی جگہ ان کے بچوں کو اسی محکمے میں ملازمت کے لیے اہل قرار دیا جاتا تھا۔ تاہم، اس پالیسی کی تبدیلی کے ساتھ ہی اس طرح کی ترجیحی بھرتیوں پر اب عمل نہیں کیا جائے گا۔
یہاں بات بھی قابل ذکر ہے کہ وفاقی حکومت کے فیصلے سے قبل پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومتیں اس طرح کا فیصلہ نافذ کر چکی ہیں۔ گزشتہ سال پنجاب حکومت کی جانب سے اسی طرح کا فیصلہ کیا گیا تھا، جس میں پنجاب سول سرونٹس ایکٹ 1974 کے رول 17 اے کو ختم کردیا گیا تھا۔
جب کہ خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت نے نظر ثانی شدہ پالیسی میں اس شق کو ختم کردیا ہے، جس میں سرکاری ملازمین کے دوران ملازمت فوت ہو جانے پر ان کے بچوں کو اسی سرکاری محکمے میں ملازمت دینے کی پالیسی نافذ العمل تھی۔
دوران ملازمت وفات پا جانے والے سرکاری ملازمین کے علاوہ صوبائی حکومت نے معذور سرکاری ملازمین کے بچوں کا خصوصی کوٹہ بھی ختم کر دیا ہے۔