“قتل کے اس مجرم کو رہا کردو” جیل انتظامیہ کو صدر کا حکم نامہ موصول، لیکن تحقیقات ہوئیں تو ایسا انکشاف کہ ہر کوئی حیران رہ گیا

لکھنؤ(قدرت روزنامہ)بھارتی ریاست اتر پردیش کی سہارنپور ڈسٹرکٹ جیل کو صدرِ ہندوستان کے نام پر جاری کردہ ایک جعلی حکم نامہ موصول ہوا، جس میں قتل کے ایک ملزم اجے کی رہائی کا حکم دیا گیا تھا۔ تاہم جیل انتظامیہ کی جانب سے تحقیقات کے بعد یہ حکم نامہ جعلی ثابت ہوا۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق سینئر جیل سپرنٹنڈنٹ ستیہ پرکاش نے بتایا کہ جیل حکام نے جب اس حکم نامے کی تصدیق کی تو معلوم ہوا کہ ’صدر کی عدالت‘ نامی کوئی ادارہ موجود ہی نہیں ہے۔ اس سے واضح ہوا کہ کسی نامعلوم شخص نے حکام کو گمراہ کرنے کے لیے جعلسازی کی۔
جیل انتظامیہ نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا جس کے بعد جنک پوری پولیس سٹیشن میں نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی۔ پولیس نے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ جعلی حکم نامہ کس نے اور کس مقصد کے تحت جاری کیا تھا۔