مقامی سطح پر موبائل فونز کی تیاری میں 47 فیصد کا غیرمعمولی اضافہ
سال 2024ء میں مقامی سطح پر 3 کروڑ 14 لاکھ موبائل فون تیار کئے گئے

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)رپورٹ کے مطابق پاکستان کی موبائل فون اسمبلنگ کی صنعت میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے، سال 2024ء میں مقامی سطح پر 3 کروڑ 14 لاکھ موبائل فون تیار کئے گئے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 47 فیصد زیادہ ہیں۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے تجزیہ کار سنی کمار کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی گھریلو موبائل فون تیار کرنیوالی صنعت نے بے مثال ترقی کی ہے، مقامی مینوفیکچررز نے 2024ء میں 31.4 ملین یونٹس بنائے جو کہ گزشتہ سال کے مقابل میں 47 فیصد زیادہ ہیں۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے اعداد و شمار پر مبنی نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح حکومت کی درآمدی پابندیوں اور ٹیکس پالیسیوں نے مارکیٹ کو نئی شکل دی ہے، غیر ملکی آلات پر انحصار کو کم کیا ہے اور گھریلو مینوفیکچرنگ سیکٹر کو فروغ دیا ہے۔
دسمبر 2024ء میں مقامی سطح پر موبائل فون کی تیاری کا نیا سنگِ میل عبور کیا گیا، دسمبر میں 2.95 ملین یونٹس تیار کئے گئے جو ماہانہ بنیاد پر 28 فیصد زیادہ ہیں۔
رپورٹ کے مطابق چوتھی سہ ماہی میں مقامی سطح پر 8.8 ملین یونٹس کی پیداوار ہوئی، جو پچھلی سہ ماہی کے 5.3 ملین سے 67 فیصد زیادہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2022ء کے مقابلے میں پیداوار میں سالانہ 43 فیصد اضافہ ہوا، جس کی وجہ اقتصادی بحالی، مقامی طور پر اسمبل فونز کیلئے ٹیکس فوائد اور آبادی میں اضافہ ہے۔
مقامی سطح پر موبائل فون کی تیاری میں اضافے کی وجوہات میں درآمدی پابندیاں، ڈالر کے اخراج کو روکنا شامل ہے، ان پالیسیوں نے صارفین اور خوردہ فروشوں کو مقامی طور پر تیار ہونیوالے آلات کی طرف رجوع کرنے پر مجبور کیا۔
رپورٹ کے مطابق مقامی طور پر تیار فونز پر 10 سے 15 فیصد ٹیکس عائد ہوتا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں درآمد شدہ فونز پر 30 فیصد تک ڈیوٹی ادا کرنی پڑتی ہے، جس کی وجہ سے قیمتوں میں واضح فرق نظر آتا ہے۔