کم عمری میں بال کیوں گرتے ہیں، پریشان افراد کو کیا کرنا چاہیئے؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بال انسانی شخصیت کا اہم جز ہیں جو حسن کو چار چاند بھی لگاتے ہیں ، یہی وجہ ہےکہ سر کے بالوں کے گرنے سے مرد اور خواتین دونوں ہی پریشان رہتے ہیں۔ سر کے بالوں کا گرنا ایک ڈراؤنے خواب کی حیثیت رکھتا ہے اور خاص طور پر جب کسی مرد کو اپنے بالوں کے گرنے کا احساس ہوتا ہے تو اس کے اندر ایک بے چینی اور پریشانی پیدا ہوجاتی ہے۔ایسی صورتحال میں خوفزدہ ہونے کے بجائے عقلمندی سے کام لیجیے اور اس مسئلہ سے نمٹنے کا سوچیں ورنہ تو بالوں کے گرنے کی رفتار مزید بڑھ جائے گی۔
نہانے سے پہلے سرسوں کے تیل کی مالش کریں یا رات کو سونے سے پہلے سرسوں کا تیل لگائیں اور صبح اٹھ کر بال شیمپو کریں۔دو بڑے چمچ میتھی کے بیج رات بھر کیلئے بھگو دیں اور صبح اس کا لیپ بنا کر سر پر لگائیں اور پھر ایک گھنٹے بعد سر دھو لیں۔ بال 90 فی صد پروٹین پر مشتمل ہوتا ہے، اسی لئے ایسی غذائیں جن میں کم پروٹین ہو، بالوں کے لئے نقصان کا باعث بن سکتی ہیں۔
اسی لئے ایسی تازہ خوراک کا استعمال بڑھائیں، جن میں پروٹین کی مقدار زیادہ ہو۔
پیاز میں سلفر وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو کھوپڑی پر لگانے سے دوران خون کو بہتر بناتا ہے اور اس سے ”کولجین ٹشوز“کی پیداوار میں بھی اضافہ ہوتا ہے جو بالوں کی نشوونما میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔انڈے کا ماسک بھی بالوں کے گرنے کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے، جس کی وجہ انڈوں میں پروٹین کی بھرپور مقدار ہے۔انڈوں کے استعمال کے لیے ایک انڈے کو ایک چائے کے چمچ زیتون کے تیل میں مکس کریں، بالوں کو دھونے کے بعد اس پیسٹ کو بالوں پر لگا کر دس منٹ کے لیے چھوڑ دیں، اس دوران ٹوپی پہن لیں۔ جب وہ پیسٹ خشک اور جذب ہوجائے تو بالوں کو کسی کنڈیشنر سے دھولیں۔

بال گرنے کی چند وجوہات
ماہرین نے مردوں میں بال گرنے کی چند وجوہات بتائی ہیں جن میں سے ایک غذا میں چینی کا زیادہ استعمال ہے۔اس کے علاوہ کاربوہائیڈریٹس والی غذائیں زیادہ مقدار میں کھانے، پروٹین پاؤڈر کا استعمال، تھائی رائیڈ کا متاثر ہونا یا پھر وٹامن کی کمی بھی بال گرنے کا باعث بن سکتی ہے۔ماہرین نے بالوں کے علاوہ جلد کی حفاظت کے لیے وٹامن سی کے استعمال کا مشورہ دیا ہے۔وٹامن سی ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو جلد کو خراب ہونے اور چھائیاں پڑنے سے بچاتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ غذا میں وٹامن سی سے بھرپور کھانوں کا استعمال کرنا چاہیے اور وٹامن سپلیمنٹس بھی لینے چاہییں۔